جب ہم ایران کے مختلف اخباروں کے ایڈیٹرز امام (رح) کی خدمت میں حاضر ہوئے، تو آپ نے اپنی گفتگو کے دوران اس مطلب کی طرف ہمیں متوجه کرتے ہوئے فرمایا کہ آپ برادران کو اس بات سے اجتناب کرنا چاہیئے کہ آپ اخباروں میں صرف ہماری ہی خبریں دیں، اور اس کے ساتھ اس بات سے بھی کہ اخبار کے پہلے صفحہ پر میرا نام اور میری تصویر لگائیں! اخبار صرف میرےلئے ہی نہیں بلکہ یہ پورے معاشرے اور خصوصا اس غریب عوام کے لئے ہیں۔ اس در میانی طبقہ کے لئے ہیں، اس کے علاوہ اور بھی بہت سارے نمونے بیان کئے اور مثالیں دیں۔
امام (رح) نے فرمایا: مثلا ایک کسان اگر اچھا کام کرتا ہے تو آپ میری تصویر کی بجائے اس کی تصویر کو پہلے صفحہ لگائیں، اسی طرح اگر ایک ڈاکٹر اچھی خدمات پیش کر رہا ہے تو آپ میری بجائے اس کی تصویر پہلے صفحہ پر لگائیں۔ اس کی اس خوبی کو معاشرے میں پھیلائیں اور اسے اہمیت دیں۔ ایسا نہ ہو کہ ہمیشہ میری یا پھر ارکان مملکت کی ہی اخباروں میں خبریں اور تصویریں دیتے رہیں۔
پابہ پای آفتاب، ج 4، ص 232