امام خمینی: ضیافت اللہ، یعنی انسان، خواہشات نفسانی اور شہوات شیطانی سے دوری اختیار کرے۔
جناب انصاری تعظیم امام خمینی کمیٹی کے سیکرٹری نے ایران میں انتخابات کو امام خمینی کی مقدس تحریک کا عظیم ترین ثمرہ اور دینی جمہوریت کےلئے لاجواب سند قرار دیتے ہوئے کہا: ہم اپنے تجزیہ و تحلیلی نگاہ سے ملک میں جاری اس عظیم انتخاباتی مہم کو نازیبا الفاظ سے مخدوش نہیں کرنا چاہئے۔ وحدت، قومی یکجہتی اور جن افراد نے شورائے نگہبان کی تایید حاصل کرچکے ہیں ان کے حق میں ووٹ دینا اور قوم کے منتخب فرد کی بھرپور حمایت کرنا، ہم پیروان امام و رہبری کی شرعی اور قومی ذمہ داری ہے۔
جماران کے مطابق، حجت الاسلام والمسلمین محمد علی انصاری نے آج اتوار ۲۸/۰۵/۲۰۱۷ء کو اپنی پریس کانفرنس نشست میں ۲۹ اردیبہشت [۱۹ مئی] الیکشن کےحوالے دیتے ہوئے کہا:
گزشتہ انتخابات میں ملت کے حماسی اور پرجوش حضور، ان کے کمال و سیاسی ترقی کا نتیجہ ہے اور یہ سب امام کی مقدس تحریک کا ثمرہ اور ملک کی دینی جمہوریت کےلئے یقینا ً بے بدیل سند ہے۔
انہوں نے رمضان المبارک اور امام خمینی کی برسی کے تقارن کی یاددہانی کرتے ہوئے کہا: یہ ایک سنہری موقع ہےکہ عوام، رمضان المبارک، شبہائے قدر نیز اللہ تعالی کی اس بابرکت مہینہ میں لوگوں کو دی ہوئے دعوت کےمتعلق، امام خمینی علیہ الرحمہ کے بلند افکار سے آشنا ہوجائیں جو میں سمجھتا ہوں کہ آپ کی نگاہ دوسرے محققین، مفسرین اور عرفا کی نگاہ سے ممتاز ہے۔
حجت الاسلام انصاری نے اپنی بات کی وضاحت دیتے ہوئے کہا:
ضیافت اللہ، امام خمینی کی نظر میں یہ ہےکہ انسان، خواہشات نفسانی اور شہوات شیطانی سے دوری اختیار کرنے میں کامیاب رہے۔ امام فرماتے ہیں کہ تمام مصائب و مشکلات جو بشر کے دست بگریباں ہے اس لئے ہےکہ وہ ضیافت اللہ کو صحیح طریقے سے درک نہیں کیا ہے اور اس دعوت کو لبیک کہا نہیں ہے جبکہ اللہ تعالی کی دعوت عام تھی سب بشریت کو حضرت خالق نے دسترخوان رحمت پر مدعو فرمایا تھا لیکن ہماری طرف سے اس ضیافت اور اس دعوت پر لبیک کہنا، پہلا شرط اور اہم مسئلہ ہے۔
تعظیم امام خمینی کمیٹی کے سیکرٹری انصاری نے اس بات کیطرف توجہ کراتے ہوئےکہ اس سال اور آیندہ دو سالوں بھی امام کی تعظیم و تجلیل کی تقریبات رمضان المبارک میں پڑھ رہا ہے، کہا: رمضان المبارک نے ایک خاص شرائط ہم پر عائد کردی ہےکہ جو توجہ کی ضرورت ہے۔ جاری سال میں ۱۴ خرداد کی تقریبات گزشتہ سالوں سے پہلا فرق، پروگرام کا زمان اجرا ہے۔ گزشتہ سالوں میں یہ مراسم صبح ۹ بجے سے ۱۱ بجے تک جاری رکہتا تھا لیکن اس سال، روزہ داری اور گرمایش کی خاطر، شام ۶ بجے سے ۸ بجے تک، حرم امام راحل اور ملک کے دیگر مقامات پر قائم کیا جائےگا۔
انھوں نے مزید کہا: اس سال بھی گزشتہ کی طرح یہ پروگرام روزہ دار عوامی ہزاروں کی تعداد کے حضور سمیت سیاسی، ثقافتی اور دینی شخصیات نیز فوجی اور ملکی عہدیدار افراد بمعہ امام خمینی علیہ الرحمہ کے خاندان کی شراکت سے منعقد کیا جائےگا اور تمام زائرین کرام خلف صالح خمینی، حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای کی گوہر بار تقریر سے مستفیض ہوںگے، انشاءاللہ تعالی۔