امام خمینی کے کلام میں رمضان المبارک "شہر اللہ"

امام خمینی کے کلام میں رمضان المبارک "شہر اللہ"

امام خمینی: یہ ماہ مبارک رمضان ہی ہےکہ جس میں گناہگاروں پر خداوند عالم کی رحمت بیکراں کے دروازے کھلے ہیں، چنانچہ کہیں دیر نہ ہوجائے۔

امام خمینی: یہ ماہ مبارک رمضان ہی ہےکہ جس میں گناہگاروں پر خداوند عالم کی رحمت بیکراں کے دروازے کھلے ہیں، چنانچہ کہیں دیر نہ ہوجائے۔

رمضان المبارک "شہر اللہ الاکبر" کی آمد پر آپ سب مومنین کو مبارک پیش کرتے ہوئے امام خمینی علیہ الرحمہ کے کلام سے اس بابرکت و رحمت و مغفرت سے بھرپور مہینہ کی مناسبت سے چند نکات محترم قارئین کے پیش خدمت ہے:

بڑے اسلامی اجتماعات میں حقائق کو بیان کرنا

رمضان المبارک کے روحانی اجتماعات سمیت نماز جمعہ اور عالم اسلام کے عظیم عالمی اجتماع "حج" میں ہمیں چاہیے کہ حقائق کو مسلمانوں کے گوش گزار کریں اور قرآن مجید کے پیروکاروں کو اتحاد و اتفاق، مل جل کر باہمی جدوجہد کرنے، فلسطین کی آزادی اور ملت اسلامیہ کو درپیش مصائب، ہمارے گھریلو نظام زندگی کو تباہ کرنے والی اخلاقی اور معاشرتی مشکلات کے حل کےلئے دعوت دیں۔

صحیفہ امام، ج۲، ص۴۶۰

رمضان المبارک اور اصلاح نفس

یہ ماہ مبارک رمضان ہی ہےکہ جس میں گناہگاروں پر خداوند عالم کی رحمت بیکراں کے دروازے کھلے ہیں، چنانچہ کہیں دیر نہ ہوجائے، آپ بھی اس ماہ رمضان میں اپنی اصلاح کرلیں۔ ہم سب کو چاہیے کہ اپنی اصلاح کریں، کیونکہ ہم میں سے کوئی ایک بھی کامل انسان نہیں  ہے۔

ہمیں خداوند عالم سے پناہ طلب کرنی چاہیے۔ ہمیں چاہیے کہ اپنی اصلاح کریں اور پاک و پاکیزہ نیک افراد کے ٹھاٹھیں مارتے ہوئے سمندر میں خود ضم کردیں۔

صحیفہ امام، ج۱۵، ص۳۱

رفتار و گفتار کی حفاظت

آپ مصمّم ارادہ کریں کہ اس ایک ماہ میں اپنی حفاظت کریں گے اور آپ کی جس رفتار و گفتار سے خدا راضی نہیں ہے، اس سے دوری اختیار کریں گے۔ آپ ابھی اور اسی محفل میں اپنے خدا سے یہ عہد کیجئے کہ ماہ مبارک رمضان میں، غیبت، تہمت، الزام تراشی اور بدگوئی سے بچیں  گے، اپنی زبان آنکھ، ہاتھ پاؤں، کان اور دیگر اعضا و جوارح کو اپنے ارادے کے دائرے اختیار میں  لے آئیں گے اور اپنے اعمال و اقوال کا حساب کتاب رکھیں گے۔ شاید آپ کا یہی پسندیدہ عمل اس بات کا باعث بنے کہ خداوند عالم آپ کی طرف توجہ کرے، آپ کو توفیق عطا کرے اور ماہ صیام کے خاتمے کے بعد جب شیاطین کے قید سے رہا ہوں تو  آپ کی مکمل اصلاح ہوچکی ہو، آپ دوبارہ شیطان کے فریب میں نہ آئیں اور تا ابد تہذیب نفس کے مالک بن جائیں۔

جہاد اکبر، ص۴۰

یہ ماہ مبارک رمضان ہی ہےکہ جس میں گناہگاروں پر خداوند عالم کی رحمت بیکراں کے دروازے کھلے ہیں

یونیورسٹی بھی جائیں اور اہل مسجد بھی بنیں

رمضان المبارک میں مساجد میں تعلیم و تربیت اپنے تمام ابعاد کے ساتھ اور اپنے حقیقی معنوں کے ساتھ انجام پائے اور اسی طرح دوسری محافل میں بھی، لہذا آپ مساجد کو ہرگز خالی نہ کریں۔ یہ افراد جو اس بات کی باربار تکرار کرتے ہیں کہ ہم انقلاب لائے ہیں، اب ہمیں دوسرے کاموں کی فکر کرنی چاہیے، ہرگز نہیں؛ انقلاب مساجد سے شروع ہوتا ہے اور مساجد ایسے ہی امور و حقائق کی پیدائش کا سبب بنتی ہیں۔ آپ اپنی جامعات کی بھی حفاظت کیجئے اور مساجد کی بھی اور اس میں کوئی اختلافی بات نہیں  ہے۔ آپ جامعات سے بھی وابستہ رہیں اور مساجد سے بھی، اپنا رشتہ مضبوط کریں۔ آپ مساجد کو تعمیر بھی کریں اور اپنی رفت و آمد سے انہیں آباد بھی رکھیں۔

صحیفہ امام، ج۱۲، ص۵۰۱

اہل قلم کا پند و نصیحت سے استفادہ کرنا

اس ماحول میں خدا کی عطا کردہ اسلامی ثقافت کی حفاظت کےلئے اس گہری سازش کے سامنے ڈٹ جانا چاہیے۔ ہمارے اہل قلم، خطبا اور ہنرمند حضرات کو چاہیے کہ خداوند عالم کی عطا کردہ اس فرصت سے استفادہ کریں اور اسلامی فقہ اور قرآن کریم سے آشنا علما کی مدد سے تمام عرصہ حیات پر محیط اسلامی احکامات کو قرآن کریم سے صحیح اجتہاد، سنت نبوی (ص)، معارف الٰہی سے سرشار روایات اور ہماری قدیم فقہ سے استخراج کرلیں تاکہ وہ ان تمام علوم و معارف کو عالم کے سامنے پیش کرسکیں  اور درباری ملاؤں، حکومتی وعاظ اور منحرف افراد کی غلط فکر سے ہرگز خوف نہ کھائیں، ان عالم نما افراد کو جو عمداً یا اپنی کج فہمی یا حسد اور شیطانی وسوسوں کی وجہ سے (اسلامی نظام کی) مخالفت کرتے ہیں، موعظہ حسنہ اور نبی مکرم (ص)، امیر المومنین علی (ع) اور دیگر تمام ائمہ طاہرین (ع) کا طریقہ کار سمجھانا چاہیے کہ اگر یہ غلط افکار اور غلط فہمی خدا ناخواستہ کسی مقام پر پہنچ جائے اور پوری تاریخ میں مظلوم رہنے والے اسلام کو حیات نو دینے والے ہمارے اسلامی نظام میں کوئی خلل ایجاد کرے تو اسلام کو مشرق و مغرب اور ان سے وابستہ افراد سے ایسا نقصان ہوگا کہ جس کے خسارے کو ہمیں شاہی دور حکومت کی خرابی و فساد سے زیادہ صدیوں تک برداشت کرنا پڑےگا۔

محرم راز، ص۱۷

التماس دعا والسلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

ای میل کریں