انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں امریکہ اور برطانیہ شریک
فارس نیوز ایجنسی کے مطابق، انسانی حقوق کے عالمی ادارے ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنے اعلامیے میں واضح کیا ہےکہ برطانیہ اور امریکہ اب تک سعودی عرب کو 5 ارب ڈالر کا اسلحہ فروخت کر چکے ہیں جس سے ثابت ہوتا ہےکہ یمن میں انجام پانے والی انسانی حقوق کی وسیع پیمانے پر خلاف ورزیوں میں امریکہ اور برطانیہ برابر کے شریک ہیں۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کے بیروت میں واقع علاقائی دفتر میں ریسرچ ڈائریکٹر لین مالوف نے اس جاری شدہ اعلامیے میں کہا: ریاست ہائے متحدہ امریکہ اور برطانیہ، سعودی عرب کو اربوں ڈالر کا اسلحہ فروخت کرکے یمن میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی شدت اور وسعت میں اضافے کا باعث بنے ہیں۔ ان کا یہ اقدام یمن میں عام شہریوں کی مشکلات اور دکھ درد میں خاطرخواہ اضافے کا باعث بنا ہے۔
سعودی حکام یمن کے خلاف غیر منصفانہ جارحیت کے آغاز میں دعوی کر رہے تھے کہ وہ زیادہ سے زیادہ دو ماہ کے اندر یمن کے دارالحکومت صنعاء پر قبضہ کرکے جنگ ختم کر دیں گے لیکن اب جبکہ اس جارحیت کو دو سال مکمل ہونے والے ہیں نہ صرف سعودی عرب اپنے مطلوبہ اہداف میں کامیاب نہیں ہوا بلکہ یمن کی انقلابی فورسز کی طرف سے میزائل حملوں میں اس کا جانی و مالی نقصان روز بروز بڑھتا ہی چلا جا رہا ہے۔
...
اسلام ٹائمز، ثاقب اکبر:
خلیفہ بغدادی کا خطبۂ فرار اور آئندہ کا منظر نامہ
داعش کے نام نہاد خلیفہ ابو بکر البغدادی نے موصل کی شکست کو تسلیم کرتے ہوئے اپنے تکفیری ساتھیوں کے نام خطبۂ فرار جاری کیا ہے، جسے ان کے لواحقین خطبۂ وداع قرار دے رہے ہیں۔ دنیا بھر کی خبر رساں ایجنسیوں نے یکم مارچ 2017ء کی رات ہی اس طرح کی خبریں نشر کرنا شروع کر دی تھیں۔
2 مارچ کو بالآخر عالمی اداروں نے اس خبر کی تصدیق کر دی، جس کے مطابق عراق کے صوبے نینوا میں داعش کے خلیفہ ابو بکر البغدادی نے عراقی افواج کے سامنے اپنی شکست تسلیم کرلی۔ اطلاعات میں کہا گیا ہےکہ بغدادی نے اپنے دہشت گرد گروہ کے خطیبوں کے نام اپنے پیغام میں کہا ہےکہ وہ اس موضوع پر داعش سے وابستہ افراد کے سامنے صورت حال کو واضح کریں اور جو لوگ نینوا اور دیگر علاقوں میں موجود ہیں، ان سے کہیں کہ وہ پہاڑی علاقوں کی طرف فرار کر جائیں۔ بغدادی نے اپنی شوریٰ کے بچے کھچے افراد کو بھی تیزی سے شام کی سرحد کی طرف بھاگنے کا حکم دیا ہے۔
دوسری طرف شام اور عراق کے اعلٰی سطحی حکام کے مابین رابطہ ہوا ہے، جس میں طے کیا گیا ہےکہ دونوں ملک باہم اشتراک سے ان تکفیری دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کریں گے۔ یہ امر قابل ذکر ہےکہ شام اور عراق کی سرحد پر موجود یہ وحشت ناک گروہ اب دونوں طرف سے دونوں ملکوں کی فتح یاب افواج کے درمیان گھرتا چلا جا رہا ہے۔
اس وقت پاکستان میں رد الفساد آپریشن شروع ہوچکا ہے۔ اگر ہم اس آپریشن کو کامیاب بنانا چاہتے ہیں اور یقیناً بنانا چاہتے ہیں تو داعشی دہشت گردوں کی پاکستان واپسی کے معاملے کو سنجیدگی سے لینا ہوگا۔
...
الازہر سربراہ شیخ احمد الطیب:
شیعہ سنی دین اسلام کے دو اہم ستون
مصر کی الازہر یونیورسٹی کے سربراہ شیخ احمد الطیب نے مسلمانوں کے اتحاد پر زور دیتے ہوئے کہا ہےکہ شیعہ اور سنی، دین اسلام کے دو اہم ستون ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق، شیخ الازہر نے مصر اور انڈونیشیا کے علماء کے اجلاس میں کہا: شیعہ اور سنی بھائی بھائی ہیں اور وہ اسلام کے دو ستون کی حیثیت سے متحد ہوں۔ انہوں نے مسلمانوں کو باہمی اتحاد کی تاکید کرتے ہوئے کہا: دین مبین اسلام کے پیروکار شیعہ و سنی ایک کشتی پر سوار ہوکر اس الٰہی دین کو دوام بخش سکتے ہیں۔
احمد الطیب نے کہا: شیعہ سنی کے مشترکات، ان کے اختلافات سے کہیں زیادہ ہیں۔
انہوں نے ذرائع ابلاغ کے ان پروپگنڈوں کو جن میں وہ دین اسلام کی شبیہ بگاڑنے کی خاطر امت مسلمہ کے مختلف فرقوں کے درمیان تنازعات اور فسادات کو ہوا دیتے ہیں، کی مذمت کرتے ہوئے کہا: دشمنان اسلام اپنی ناپاک سازشوں کے ذریعے امت مسلمہ کو تقسیم کرنے اور ان کے اندرونی معاملات میں دخل اندازی کرنے کے درپے ہیں۔
شیخ الازہر مصر نے زور دےکر کہا: عصر حاضر امت مسلمہ کے یکجا ہونے کا وقت ہے اور مسلمانوں کو دشمنوں کی سازشوں کو سمجھ کر فتنوں اور تنازعات سے باز رہنا چاہئے۔
شیخ احمد الطیب نے امت مسلمہ کے نوجوانوں کو تاکید کی کہ وہ ان اقدامات سے گریز کریں جو امت مسلمہ کے تفرقہ، انتشار اور تقسیم کا باعث بنیں۔ انہوں نے عراق، یمن اور شام میں جاری بحرانوں کو مسلمانوں کے درمیان تفرقہ کی علامت قرار دیا اور کہا: مسلمانوں کے درمیان اختلافات، دشمنان اسلام اور خاص طور پر اسرائیل کی فریب کاری کا نتیجہ ہیں۔
...
مولانا اسرار الحق قاسمی:
مسلمانوں کا اتحاد وقت کی ضرورت
بھارتی پارلیمنٹ کے ممبر مولانا اسرار الحق قاسمی نے اترپردیش انتخابات کے نتائج اور بھگوا فرقہ پرست ذہنیت کے حامل وزیر اعلٰی آدتیہ یوگی ناتھ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا: اترپردیش میں نئے وزیر اعلٰی یوگی آدتیہ ناتھ کو منتخب کرکے بھاجپا نے اپنے اصل ایجنڈہ پر عمل کرنے کا واضح اشارہ کر دیا ہے۔ اب یہ ثابت ہوگیا ہےکہ بھارتیہ جنتا پارٹی اپنے ہندتوا کے منصوبے پر عمل کر رہی ہے۔
کرشن گنج بہار میں میڈیا سے گفتگو میں مولانا اسرار الحق قاسمی نے کہا کہ آدتیہ یوگی ناتھ جیسے شخص کو جو اپنے انتہا پسندانہ طرزِ عمل خاص طور سے اسلام اور مسلم دشمنی پر مبنی بیانات کےلئے بدنام ہیں، وزیر اعلٰی منتخب کیا جانا تشویش ناک ہے۔
مولانا اسرار الحق قاسمی نے کہا: اس سے واضح ہوگیا ہےکہ بی جے پی نے انتخابی مہم کے دوران ترقیاتی نعروں کے ذریعے عوام کو گمراہ کیا تھا اور اب وہ مسلمانوں کے خلاف ہندوؤں کو بھڑکا کر نفرت پھیلانے کے اپنے اصل منصوبے پر عمل پیرا ہوگئے ہیں۔
انہوں نے کہا: مسلمان، اللہ کی نصرت اور عنایت پر بھروسہ کرنے والی قوم ہیں، کسی انسان یا نظریے سے ڈرنے کی قطعی ضرورت نہیں ہے۔ ہمیں اپنے ایمان و عمل کو مضبوط کرنے کی فکر کرنی چاہیے، اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرنے کی عملی کوشش کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا: اترپردیش میں الیکشن کے دوران مسلمان منتشر رہے، جس کے نتیجے میں فسطائی طاقتوں کو اقتدار پر مکمل کنٹرول حاصل ہوگیا ہے اور وہ اس حد تک بے خوف ہوگئے ہیں کہ انہوں نے آدتیہ یوگی جیسے ہندتوا چہرہ کو بھی وزیر اعلٰی بنانے سے گریز نہیں کیا۔
مولانا اسرار الحق کا کہنا تھا کہ اولین ضرورت یہ ہےکہ مسلمان متحد ہوجائیں، اپنی نئی نسل کی ایمانی تربیت کریں، اپنے معاشرے کو اسلامی رنگ میں رنگنا چاہیے اور برادرانِ وطن سے روابط مضبوط بنانے کی کوشش کرتے رہنا چاہیے۔ سیاسی سطح پر ہمیں مسلسل یہ کوشش کرنی ہوگی کہ ہم وطن بھائیوں کو سمجھایا جائے کہ ملک کی ترقی اور سماج کا استحکام باہمی بھائی چارہ، سب کی ترقی اور سب کے ساتھ انصاف میں ہی مضمر ہے۔ نفرت کی سیاست سماج کو تقسیم اور کمزور کرتی ہے، جس کی وجہ سے ملک کی ترقی کی رفتار میں رکاوٹ پیدا ہوجاتی ہے۔
...
آغا علی رضوی:
یوم پاکستان کا تقاضا، ملکی خارجہ پالیسی پر نظر ثانی
مجلس وحدت مسلمین پاکستان، گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے یوم پاکستان کے موقع پر جاری ایک اہم بیان میں کہا: آج کا دن نہایت اہمیت کا حامل اور تجدید عہد کا دن ہے۔ برصغیر کے مسلمانوں نے آج کے دن پاکستان کے حصول کےلئے عملی جدوجہد شروع کی اور لازوال قربانیوں کے بعد وطن عزیز پاکستان کو معرض وجود میں لایا۔ آج پاکستان کو استحکام کی راہ پر گامزن کرنے اور مقصد حصول تک پہنچانے کےلئے وہی جدوجہد اور اتحاد و اتفاق درکار ہے، جو تحریک آزادی کے دوران مسلمانوں کے درمیان تھا۔
انہوں نے کہا: افسوس کا مقام ہےکہ پاکستان کو جن مقاصد کےلئے معرض وجود میں لایا گیا حکمرانوں کو قومی وسائل لوٹنے کے علاوہ ان کی کوئی فکر نہیں۔ پاکستان کی خارجہ پالیسی روح پاکستان کی منافی ہے۔ ملکی پالیسی دہائیوں سے پاکستان اور اسلام کی استحکام و سالمیت کے برخلاف مقتدر طاقتوں کی خوشنودی پر بن رہی ہے، جس کے سبب ملک میں دہشتگردی اور لاقانونیت کی راج ہے۔ امریکہ کی خوشنودی کی خاطر افغان جنگ میں کودنا اسی ناقص پالیسی کا نتیجہ تھا۔ آج ملک کو جس دہشتگردی کی عفریت سے پالا پڑا ہے، وہ افغان وار کا تحفہ ہے۔
سید علی رضوی نے کہا: ریاستی اداروں کو پاکستان کے استحکام کےلئے ملکی داخلی اور خارجہ پالیسی پر نظر ثانی کرنی چاہیے اور ملکی مفادات کو اپنے مفادات پر قربان کرنے والے حکمرانوں کےلئے ایوانوں کے دروازے بند ہو جانا چاہیے۔
آغا علی رضوی نے کہا: آج ضرورت اس امر کی ہےکہ عوام کو بھی لسانی، مسلکی، علاقائی اور مذہبی تعصبات کو پس پشت ڈال پاکستانی بن کر دہشتگردوں اور ملک دشمنوں کے خلاف قیام کرنا چاہیے اور پاکستان کی تابناک مستقبل کےلئے جدوجہد کرنی چاہیے۔
...
اللَّهُمَّ عَجِّلْ لِوَلِيِّكَ الْفَرَجَ وَ الْعَافِيَةَ وَ النَّصْر {مصباحالمتهجد ص58}
اللَّهُمَّ اجْعَلْنِي مِنْ أَنْصَارِهِ وَ أَعْوَانِهِ وَ الذَّابِّينَ عَنْهُ وَ الْمُسَارِعِينَ إِلَيْهِ فِي قَضَاءِ حَوَائِجِهِ وَ الْمُحَامِينَ عَنْهُ وَ السَّابِقِينَ إِلَى إِرَادَتِهِ وَ الْمُسْتَشْهَدِينَ بَيْنَ يَدَيْه {بحارالأنوار ج53 ص96}