واقعہ کربلا کا دو پہلو

واقعہ کربلا کا دو پہلو

تمہارے باپ سے کینہ و نفرت کی وجہ سے، آپ کو قتل کررہے ہیں!!

تمہارے باپ سے کینہ و نفرت کی وجہ سے، آپ کو قتل کررہے ہیں!!

امام خمینی رحمت اللہ علیہ کے گرامی یادگار نے اپنے انسٹاگرام صفحے پر، واقعے کربلا کی دوہری پہلوؤں کے حوالے سے مختصر تحلیلی یادداشت نشر کیا۔

جماران کے مطابق، آیت اللہ سید حسن خمینی کے مکتوب مندرجہ ذیل نکات پرمشتمل ہے:

" واقعہ کربلا کا دو پہلو ہے؛ ایک تو امام حسین علیہ السلام کا قتل اور دوسرا، امیرالمومنین علی علیہ السلام سے انتقام!!

وہ لوگ جو سید الشہداء کے مدمقابل کھڑے تھے وہ اچھی طرح جانتے تھےکہ آپ (ع) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ کے عزیز نواسہ ہے؛ اور اسی دن کی نماز میں رسول خدا اور ان کی اولاد پر درود و صلوات بھیجی تھی؛ لیکن علی سے بغض و دشمنی کو کس طرح ہضم کریں؟!! محمد مصطفی(ص) اور عترت الرسول(ع) کی نسبت کینہ و حسد کو کیا کریں؟!!

جس وقت امام عالی مقام، ابا عبداللہ الحسین(ع) نے اپنے وفادار ساتھیوں کو یک بہ یک، میدان جہاد میں شہید اور ابدی ننیند میں دیکھا اور اب خود، دشمنان خدا کی طرف روانہ ہونے کےلئے نکلے؛ آخرین بار اتمام حجت کے طورپر قوم اشقیا کو مخاطب ہوکر فرمایا:

« یا وَیْلَکُمْ اَتَقْتُلُونِی عَلی سُنَّة بَدَّلْتُها؟ وای ہو تم پر! کیوں مجھ سے جنگ لڑتے ہو؟ کیا میں نے سنت میں کوئی تبدیلی کی ہے؟

اَمْ عَلی شَریعَة غَیَّرْتُها؟ کیا میں نے شریعت میں کوئی چیز جا بجا کر دی ہے؟

اَمْ عَلی جُرْم فَعَلْتُهُ؟ کیا میں امت کے خلاف کوئی جرم کا مرتکب ہوا ہوں؟

اَمْ عَلی حَقٍّ تَرَکْتُهُ »؛ کیا میں حق سے روگردانی اور حق کو ترک کیا ہے؟

دشمنان خدا، بے ملاحظہ اور تمام تر قباحت و منحوس زبان چلا کے بول پڑے:

« اِنّا نَقْتُلُکَ بُغْضاً لِاَبِیکَ »؛ تمہارے باپ سے کینہ و نفرت کی وجہ سے، آپ کو قتل کررہے ہیں!!

جی ہاں! جہالت کا انجام یہ ہےکہ انسان اشرف مخلوقات، اسفل السافلین بل ہم اضل اور گمراہ ترین خلائق میں شمار ہونا لگتا ہے؛ نستجیر باللہ من ذلک۔

ماخذ: جماران خبررساں ویب سائٹ

ای میل کریں