انٹرویو

امام خمینی رحمۃ اللہ نے ملوکیت کو ختم کیا

ایران کا صدر دنیا کا کوئی بھی انسان ہوسکتا ہے

آپ اپنا تعارف کرایں ؟

میرا نام عزیز الدین ہے میں  جامعہ ملیہ دہلی یونیورسٹی کے شعبہ تاریخ میں پروفیسر ہوں میں نے امام خمینی رہ کی شخصیت بارے میں متعدد مقالے بھی لکھے ہیں اور میں ان سے بہت زیادہ مانوس ہوں۔

 

آپ امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کے کس کام سے زیادہ متاثر ہیں؟

امام خمینی رہ نے جو انقلاب لایا یہ ایک ایسا کارنامہ تھا جس کو ہر کوئی انجام نہیں دے سکتا تھا یہ خالی ایک ملک کا انقلاب نہیں بلکہ امام خمینی رہ  نے اس انقلاب سے بنی امیہ کی اُس بڑی سنت کا خاتمہ کیا جو انھوں قائم کر رکھی تھی کیوں کے بنی امیہ نے حکومت کو ملوکیت بنا کر رکھ دیا تھا لیکن امام خمینی رہ نے شاہ کو ایران سے بھگا کر اس ملوکیت نظام کو ختم کیا اور امام رہ کا یہ انقلاب دنیا کے لئے ایک مثال بنی ہے اور امام نے 1979 یہ ثابت کر دیا جو اسلامی نظام رسول اکرام ﷺ نے نافذ کیا تھا اسکو اس زمانے میں بھی نافذ کیا جا سکتا ہے۔

 

آپ ہندوستان سے تعلق رکھتے اس کے با وجود بھی کس طرح آپ نے امام خمینی رحمۃ اللہ کی شخصیت کو پہچانا؟

1979 ،میں جب انقلاب آیا اس وقت میں کم سن تھا لیکن جب میں نے ان کی تالیفات کو پڑھا تب میں ان کی فکر سے واقف ہوا اور واقعی مجھے لگا کے انھوں جس تحریک میں قدم اٹھایا اس میں خداوند نے انھیں کامیابی سے ہمکنار کیا اور ایران کو ایک اسلامی ملک بنا کر یہ ثابت کردیا کے اگر آج بھی کوئی اسلامی قوانین پر حکومت بنانا چاھتا ہے تو وہ بنا سکتا ہے۔

 

امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کی فکر کے بارے میں آپ کے کیا خیالات ہیں؟

امام خمینی رہ کا ایک جملہ جو ان کی فکر کی عکاسی کرتا ہے وہ یہ انھوں نے فرمایا کے ایران کا صدر دنیا کا کوئی بھی انسان ہوسکتا ہے اس  سے معلوم ہوتا ہے کے ان کی فکر محدود نہیں اور ان کا انقلاب کسی ایک ملک کے  لئے نہیں بلکہ پوری دنیا ان کی نظر میں تھی اور ان کا یہ جملہ دنیا کے لئے بہت بڑا انقلابی قدم تھا۔

 

اتحاد بین المسلمین کا نعرہ جو امام خمینی رضوان اللہ تعالی نے بلند کیا تھا اسکے بارے میں آپ کا کیا نظریہ ہے؟

یہ بہت ضروری ہے اور تمام اسلامی ممالک کو چاہئیے کہ وہ ایران کے طریقے کا اتباع کریں اور مسلمانوں کو اگر اپنے ممالک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہےتو مغربی غلامانہ فکرسے باہر نکلنا ہوگا اور مسلمان ملکوں کو امام خمینی رہ کی اس آواز کا ساتھ دینا چاہیے تھا لیکن مسلمانوں نے ایسا نہیں کیا جس کا نتیجہ آج ساری دنیا دیکھ رہی ہے آج مسلما نوں کو تمام ممالک میں نشانہ بنایا جا رہا ان کو بری نگاہ سے دیکھا جاتا ہے ان پر لوگ اعتماد نہیں کر رہے ہیں اگر مسلمانوں کو اپنے حالات بدلنا ہیں اور موجودہ حالات کا مقابلہ کرنا ہے تو ان کو اتحاد قائم کرنا چاہیے اس لئے کے اتحاد میں جو طاقت ہے وہ افتراق میں نہیں۔

 

تمام مشکلوں اور دشمنی کے با وجود اسلامی انقلاب کیوں پائیدار ہے؟

میری نظر میں اس کی اصلی اور بنیادی وجہ ایران میں جمہوریت نظام کا ہونا ہے اور جس ملک میں جمہوریت ہوتی وہ ہر مشکل کاسامنا کرنے کی طاقت رکھتا ہے امریکہ اور دوسرے ممالک کے ساتھ ایران کے اختلافات کے با وجود ایران کی کامیابی کا راز ایران میں جمہوری نظام کا ہونا اور جب تک ایران امام خمینی رہ کے اقدار پر عمل کرتے رہے گا ایران ہمیشہ کامیاب رہے گا۔

 

انقلاب سے پہلے ایران اور انقلاب کے بعد کے ایران میں کیا فرق محسوس کرتے ہیں ؟

شاہ کے زمانے کا ایران ایک شخص کا ملک تھا لیکن انقلاب کے بعد ایران پوری ایرانی قوم کا ملک بن گیا۔

ای میل کریں