بندر لنگہ سے فارس نیوز کی رپورٹ کے مطابق حجة الاسلام علی عمرانی نے اتوار کی شام 18 اپریل فوجی دن کی مناسبت سے بندر لنگہ میں شہید اسماعیلیان پوسٹ فضائیہ فوج کی دفائیہ گروپ کے درمیان فوجی دن کی مبارک باد دی اور کہا کہ:آج کا دن ہمارے ملک کے قیمتی دنوں میں سے ایک دن ہے اسلامی انقلاب ایران کا فوجی دن اور ان تمام ولایتمدار سپاہیوں کا دن ہے جو اپنی جان ہتیلی پر لے کر چلتے ہیں۔
انھوں نے کہا 18 اپریل جو کہ اسلامی انقلاب ایران کی فوج کے اور اس کے بہادر سپاہیوں کی کامیابیوں سے منسوب ہے اس دن کو بڑی عزت و احترام کے ساتھ منایا جاتا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ: امام (رہ) نے فوج کا حامی ہونے کی وجہ سے سامنے آئے اور انقلاب کے دشمنوں کے منصوبوں کو خنثی کیا اور ایک پیغام کے ذریعہ سخت لہجہ اپناتے ہوئے حکم صادر کیا اور کہا کہ فوج کو بر قرار رکھنا ضروری ہے اور جتنا جلدی ہو سکے فوج میں یکجہتی اور اتحاد کو بر قرار کیا جائے۔
بندر لنگہ میں مقام معظم رہبری کے دفتر کے انچارج نے کہا:اسلامی انقلاب کی تاریخ پر ایک نظر ڈالتے ہوئے یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ انقلاب کی کامیابی سے ہی امام خمینی (رہ) کی سربراہی میں فوج اور فوجیوں نے انقلاب سے اپنی محبت اور باطنی لگاو کا اظہار کیا اس بات کو ثابت کرنے کے لئے فدا کاری، تلاش اور بہت ساری قربانیاں دی ہیں۔
عمرانی نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ: انقلاب کی کامیابی کے ساتھ ساتھ شہنشاہی حکومت کی فوج جس میں اکثر جوان مسلمان اور کمزور گھرانوں سے تعلق رکھتے تھے انھوں نے اسلامی انقلاب کے سربراہ کی آسمانی آواز پر لبیک کھتے ہوئے ایرانی قوم کے ساتھ مل کر ظالمانہ حکومت، بیرونی اور داخلی دشمنوں کے مقابلے میں اٹھ کھڑے ہوئے۔
انھوں نے مزید کہا کہ: امام خمینی رضوان اللہ تعالی نے پہلوی حکومت کی نامردانہ اور غیر اسلامی حقیقت کو اپنے بصیرت افروز بیانات سے فوج کے جوانوں کے لئے باز گو کیا اور فوج کہ بہادر جوانوں کی فکر اور پاک فطرت کو مختلف طریقوں سے زندہ کیا،فوجیوں کا پوسٹیں چھوڑنا لوگوں کا مقابلہ نہ کرنا،تظاہرات میں لوگوں کے ساتھ ہم آواز ہونا، فضائیہ فوج کا امام(رہ) کے ساتھ خصوصی بیعت کرنا، طاغوتی احکامات کی سرپیچی کرنا، 12 فروری کی سازش کو خنثی کرنا یہ سب امام (رہ) کی فوج کے ساتھ حکیمانہ رفتار کا نتیجہ تھا۔
آخر میں سپاہ پاسدران انقلاب اسلامی کی رضا کار وینگ میں قائم رہبر معظم انقلاب کے دفتری انچارج کے سربراہ نے کہا: اسلامی انقلاب کی کامیابی اور تمام امور تبدیلیوں کہ بعد فوج میں یہ مسئلہ زیادہ مورد بحث تھا فوج کے متعلق امام (رہ) کا کیا نظریہ ہے اسلامی حکومت میں فوج کی کیا حیثیت ہے؟ایسی فضا میں جہاں دشمنوں کے علاوہ کچھ انجان دوستوں نے بھی فوج کو منحل کرنے کا نعرہ بلند کیا تھا فوج اپنے حساس ترین دنوں میں تھی کہ امام (رہ) نے دشمنوں کے نعرے کو خنثی کردیا اور اپنے تاریخی پیغام سے فوج کو برقرار رکھنے اور اس میں اتحاد اور یکجہتی پر تاکید کی۔