مستقبل خدا کے اختیار میں  ہے

مستقبل خدا کے اختیار میں ہے

جب بعثی کارندوں نے امام (ره) کا محاصرہ کیا

جب بعثی کارندوں  نے امام  ؒکا محاصرہ کیا تو اس وقت سوائے چند قریبی رشتہ داروں  کے کسی کو امام کے گھر آنے جانے کی اجازت نہیں  تھی۔ چند دنوں  کے بعد ذرا نرمی ہوگئی۔ کئی بار سخت اور نرم انداز اپنایا گیا تاکہ امام  ؒ خاموش رہنے پر مجبور ہوجائیں ۔ اسی سلسلے میں  ایک دفعہ بڑی سختی کی گئی تھی کہ میرے والد مرحوم نے بعض مقامی اور غیر مقامی علماء سے اور ملک میں  موجود شخصیات سے بھی رابطہ کیا اور ان سے درخواست کی کہ امام کی حمایت میں  ٹیلی گرام بھیجیں  تاکہ عراقی حکومت یہ نہ سمجھے کہ امام اکیلے ہیں  اور بے جا ان پر دباؤ ڈالے۔

خود انہوں  نے بھی دو علماء کے ساتھ جو کویت سے آئے ہوئے تھے، نجف اشرف ٹیلی گرام بھیجا اور امام پر ہر قسم کے دباؤ کی مذمت کرنے کے ضمن میں  یہ بھی اعلان کیا کہ ہم امام  کے حکم اور اشارے کے منتظر ہیں ۔ یہ ٹیلی گرام قطعی طورپر مفید اور موثر واقع ہوا لیکن امام کیلئے اس دوران جواب دینا وہ بھی ٹیلی گرام کے ذریعے مناسب نہیں  تھا۔ عراق کے باہر  علماء کا مقصود بھی صرف یہ تھا کہ وہ امام کے ساتھ ہونے کا اعلان کریں  اور عراقی حکومت کو خبردار کریں  کہ وہ امام کو اذیت اور تکلیف دینے سے باز رہے۔ امام  ؒ نے میرے والد مرحوم کے نام جو کہ کویت میں  آپ کے نمایندہ تھے، ایک خط لکھا جس کا مضمون کچھ یوں  تھا:

  بسمه تعالیٰ

خدمت جناب مستطاب سید الاعلام وحجت الاسلام آقائے مہری  دامت افاضاتہ

 سلام وتحیات کے بعد، جناب عالی اور جناب آقائے قائمی کے ٹیلی گرام کے علاوہ ایک اور ٹیلی گرام کہ جس کا دستخط پڑھا نہیں  گیا، موصول ہوا۔ جواباً ٹیلی گرام دینا مختلف وجوہ کی خاطر مناسب نہیں  سمجھا۔ ابھی کچھ مذاکرات کے بعد گزشتہ رویے میں  تبدیلی آئی ہے۔ میرا گمان یہ ہے کہ یہ نرمی عارضی ہے۔ میں  نے احتجاجاً عراق چھوڑنے کا مطالبہ کیا ہے۔ البتہ انہوں  نے یہ وعدہ کیا ہے، وہ دخالت نہیں  کریں گے۔ نہیں  معلوم آیندہ کیا ہوگا۔ یہ معاملہ خدا پر ہے۔ { اِنَّ لِلْبَیْتِ رَباً یَحْفِظُہُ۔۔۔}  ۱؎  کہ گھر کا ایک مالک ہے جو اس کی حفاظت کرتا ہے۔۔۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۱۔  یہ جملہ حضرت عبد المطلب کا ہے جب کعبہ کی چابی آپ کے پاس تھی اور اس وقت یہ جملہ کہا تھا کہ ’’ابرہہ‘‘ کے لشکر والے آپ کے اونٹ پکڑ کرلے گئے تھے۔ جب ان سے تعجب کرتے ہوئے پوچھا کہ ہم تو کعبہ ڈھانے آئے ہیں  تمہیں اس کی کوئی فکر نہیں اپنے اونٹ کی پڑی ہے۔ اس وقت حضرت عبد المطلب  ؑنے جواب دیا کہ اس گھر کا خدا مالک ہے جو اس کی حفاظت کرے گا۔

ای میل کریں