اللہ تعالٰی ہی جانتا ہے اگرہفتۂ وحدت نہ ہوتا،تو آج ہم کہاں ہوتے !

اللہ تعالٰی ہی جانتا ہے اگرہفتۂ وحدت نہ ہوتا،تو آج ہم کہاں ہوتے !

امام خمینی(رح)، ہفتۂ وحدت کا اعلان کرتے وقت،اس ہفتہ کی عظمت اور آنے والے دور میں اس کے مثبت، قیمتی نتائج اوربنیادی ضرورت کوبے خوبی جانتے تھے ۔

آج علاقہ کی سنگین سیاسی صورتِ حال اور شرائط کے پیش نظر،مسلمانوں کامتحد ہونے کی ضرور ت کسی سے پوشیدہ نہیں۔ اُمتِ اسلام اوراسلامی مراکز کو ہر دور سے زیادہ، مسلمانو ں میں وحدت،بھائی چارے گی اور محبت والفت پیداکرنے اورداعش جیسے بحراں سے نمیٹنے کےلئے دوراندیش اقدامات کرنے اورمختلف سرگرمیوں کو استحکام اور توسعہ دینے کی ضرورت ہے ۔

اسی ضرورت کومدنظر رکھتے ہوئےجماران نیوز سائٹ نے ''عابد فتاحی"۔جو اسلامی پارلیمن میں اہل سنت پارٹی کے صدرہیں۔سے ایک گفتگو ترتیب دی ہے جس کا اختصار ہم عزیز قارئیں کی خدمت میں پیش کررہےہیں ۔

جناب ''فتاحی"نے اپنی گفتگو میں بتایا : ''اللہ تعالٰی ہی بہترجانتاہے اگر ہفتۂ وحدت نہ ہوتا،تو آج ہم کہاں کھڑے ہوتے! ہفتۂ وحدت کے دروان،عالم اسلام کے اہم ترین مشترکات سامنے آتےہیں،اور بعض اقلیتوں کی تلخ باتیں،بر ے سلوک و رفتار اور طرح طرح کی غلط فہمیاں دور ہوجاتی ہیں ۔

 آپ معتقد ہیں کہ امام خمینی (رح) کا ''وحد ت " والا مقولہ،پوری دنیا اور پورے عالم اسلام کو اپنے دائر ہ میں لیتاہے ۔

موصوف نے اُمتِ اسلامی میں موجود خرافات اورخود ساختہ روسومات کو امتِ مسلمہ کی وحدت توڑنےمیں نہایت تاثیر گزار بتایا اور کہا: داعش کا مسئلہ کوئی عام اور سادہ مسئلہ نہیں،شاید ممکن ہے بہت ہی کم عرصہ میں یہ تحریک،دین سے دوری اور اسلام سے نفرت کا باعث بنے،لیکن جیسے ہی داعش کی اصل حقیقت اور اس کا چہرہ سب کے لئے  آشکار ہوجائے گا،دنیا والے یہ جان لیں گے کہ دشمن وحدت،یکجہتی اورتفرقہ پیدا کرنےکے لئے کتنا وسیع پیمانہ پر سرمایہ لگاتاہے !یہ امر، مسلمانوں کو زیادہ ہوشیار اور بیدار رہنے کی ترغیب دیتا ہے،تاکہ پھر کوئی، اسلام کے سامنے سر نہ اُٹھاسکے ۔

"فتاحی"نےہمار ےنمائندہ سے کہا: ''امام خمینی(رح)، ہفتۂ وحدت کا اعلان کرتے وقت،اس ہفتہ کی عظمت اور آنے والے دور میں اس کے مثبت،قیمتی نتائج اوربنیادی ضرورت کوبے خوبی جانتے تھے۔ یہاں تک ہم بغیرمبالغہ کہ سکتے کہ امام آنے والے دور میں ''داعش ''جیسے خطر ے اوربحران کا احساس کرچکے تھے ۔ امام (رح) اس کوشش میں تھے کہ شیعہ اور سنی اپنے اعتقادات کے تحفظ کےساتھ ،دونوں میں موجودمشترکات کو امت ِاسلامی کے استحکام اور قوام کے لئے زیادہ اُٹھائیں ۔ سادہ زبان میں امام (رح)موجودہ دنیا میں اسلام کی بقاکالازمہ وحدت کو جانتے تھے اور بے خوبی یہ جان چکے تھے کہ اسلام صرف وحد ت کے سایہ میں پابرجا رہ سکتاہے ۔آپ نےبالکل صحیح درک فرمایاتھا اور انشاٗاللہ ہم اس وحدت کے تحفظ کے ساتھ ،منزل کی جانب اپنی راہ کو جاری رکھیں گے ۔

ای میل کریں