تہران-ارنا- اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے ایران و پاکستان کی قوموں کے درمیان تعلقات کو اٹوٹ قرار دیا ہے۔
صدر مملکت نے پاکستان کے دورے میں صحافیوں سے ایک گفتگو میں کہا: ایران و پاکستان دو مسلمان ہمسایہ ہونے کے ساتھ ہی، دونوں ملکوں کے قوموں کے عقائد و روایات کا ایک دوسرے سے گہرا تعلق ہے اور کسی بھی صورت میں پاکستان و ایران کی قوموں کے درمیان فاصلہ پیدا نہيں کیا جا سکتا۔
صدر نے اس گفتگو میں رہبر انقلاب اسلامی کا پاکستان کی عظیم قوم کو سلام پہنچایا اور کہا کہ رہبر انقلاب اسلامی کا پیغام تمام اقوام کے لئے، بیداری، بصیرت اور بصیرت میں اضافہ ہے۔ رہبر کا پیغام ہم سب کے لئے یہ ہے کہ ہم دشمن کو پہچانیں اور اس کے خلاف جنگ کریں۔ ہمیں دشمن اور دشمنوں کے حربوں کو اچھی طرح سے جاننا ہوگا۔
صدر ایران نے کہا: ہمیں یہ جاننا ہوگا کہ اسلامی ممالک کو ایک دوسرے کا دوست ہونا چاہیے۔
صدر مملکت نے کہا: ہم ایران و پاکستان کے درمیان تعاون میں فروغ کا عزم رکھتے ہيں اور دونوں ملکوں کے درمیان تعاون میں فروغ کی بے شمار گنجائشیں ہیں اور ہم نے ان تمام گنجائشوں کو دونوں ملکوں کی قوموں کے درمیان زیادہ سے زيادہ رابطے کے لئے استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
صدر نے کہا: ایران و پاکستان اس نتیجے پر پہنچ چکے ہيں کہ تمام گنجائشوں کو باہمی تعلقات میں فروغ کے لئے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ان شاء اللہ اس کے بعد بھی ہمارا یہی ارادہ ہے کہ ہم ہمسایہ ، اسلامی ، مشترکہ موقف کے حامل اور خود مختاری ملکوں کے ساتھ ترجیحی بنیادوں پر تعلقات کو بڑھائيں۔
صدر سید ابراہیم رئيسی نے کہا: ایران و پاکستان کے بہت سے موقف مشترک ہيں۔ دنوں ملک فلسطین کی حمایت کرتے ہيں۔ دونوں ملک یہ مانتے ہیں کہ فلسطینوں پر صیہونی حکومت اور اس کے حامیوں کے مظالم کو روکا جانا چاہیے۔ ہم دونوں کا خیال ہے کہ انسانی حقوق اور مظلوموں کا دفاع کرنا چاہیے۔ ہم دونوں کا یہ خیال ہے کہ دہشت گردی، منشیات اور منصوبہ بند جرائم کے خلاف جنگ کی جانی چاہیے اسی لئے مشترک موقف پر توجہ سے ایران و پاکستان کے درمیان تعاون میں روز افزوں اضافہ ہوگا۔