ائمہ اطہار(ع) اور رسول اکرم(ص)

ائمہ اطہار(ع) اور رسول اکرم(ص) کی معنویت

سب ایک نور ہیں

کیا امام خمینی (رح)  کی نظر میں حضرت علی علیہ السلام اور دوسرے ائمہ اطہار کی معنویت،مقام اور فضیلت رسول اکرم ﷺ سے الگ ہے؟(ایک نور اور واحد تشکیکی کی وجہ سے)

مذکورہ سوال کے جواب کے لئے درج ذیل نکات کی طرف اشارہ کرنا مفید ہے:

1۔ ہستی کے مراتب میں عالم وجود کی دو قسمیں ہیں ایک خلقت سے پہلے والے عالم سے مربوط ہے اور اسے عالم  الوہیت کہا جاتا ہے جیسا کہ عالم واحدانیت ، عالم اسماء اور صفات۔۔۔۔۔دوسری عالم خلقت جو مجردات اور غیر مجردات کی دنیا سے وسیع ہے۔

2۔ ان مراتب کے بارے بحث اور گفتگو کے دوران کبھی وحدت ، اجمال اور زمانے کی وجہ سے کثیر اور تفصیلی ہے مثال کے طور پر عالم اسماء میں کبھی اتحاد اور اجمال کی طرف توجہ کی جاتی ہے اس مقام میں تمام اسماء ایک اسم میں سما جاتے ہیں انکے درمیان  نہ کوئی برتری ہے اور نہ کوئی فرق اور جب ہر اسم کی تفصیل کی طرف دیکھا جاے اس صورت میں ہر اسم طھور رکھتا ہے  اور ان کے تفصیل بھی ہے بعض محیط اور بعض محاط ہیں۔

اور دوسرے مراتب میں بھی ہی مسئلہ قابل دید ہے

پیغمبر اکرم ﷺ ، حضرت امیر المومنین، حضرت صدیقہ طاہرہ اور دوسرے ائمہ کے مقام اور منزلت کے بارے میں اہل معرفت اور امام خمینی(رح) کی روایتیں بھی عالم الوہیت،مراتب اور ان کی  تخلیق کے بارے میں ہیں۔

4۔ ان کے علاوہ پیغمبر اکرم ﷺ مقام رسالت اور نبوت پر فائز تھے اور صاحب شریعت تھے اور ائمہ اطھار رسول اکرمﷺ کے جانشین اور خلیفہ ہیں۔

اب مذکورہ مطالب کو دیکھتے ہوے جہاں بھی کثرت اور تفصیل کا مسئلہ بیان ہو پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا پہلا اور بنیادی مقام ہے اور ائمہ کا دوسرا مقام ہے لیکن نورانیت کے مقام پر جب اجمال اور وحدت کو دیکھا جاتا ہے تو سب ایک نور ہیں اور ان کے درمیان کوئی فرق نہیں لیکن جب کثرت اور تفصیل کا مسئلہ مطرح ہوتا ہے تو مختلف نور سامنے آتے ہیں۔

یہ حقیقت سبب  بنتی ہے کے عالم ملکوتی میں جو تفصیل اور کثرت کا مقام ہے نبی اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نبوت اور خاتمیت کا مقام رکھتے ہیں اور امامان مقام ولایت اور جانشینی رکھتے ہیں یہاں پر نبی اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اصل اور ائمہ اطہار ان کی فرع اور پیروکار ہیں  رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم بر تر ہیں ۔

جیسا کہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ  وآلہ وسلم کی جبرئیل پر برتری پر حضرت علی علیہ السلام ایک سوال کے جواب میں ارشاد فرماتے ہیں کے رسول خدا صلی اللہ علیہ  وآلہ وسلم نے فرمایا خدا وند نے پیغمبروں کو فرشتوں پر برتری دی ہے اور مجھے سارے نبیوں اور رسولوں پر برتری دی ہے میرے بعد یا علی آپ بر تر ہیں اور آپ کے بعد باقی امام بر تر ہیں ۔( مصباح الهدایه، ص77، به نقل از عیون اخبار الرضا(ع)

آخر میں ہم امام خمینی رح کے چند اقوال کو نقل کرتے ہوے اکتفا کریں گے

امام خمینی(رح)  شرح حدیث میں لکھتے ہیں میرے بعد تیری فضیلے ہے اور تمہارے بعد بقیہ ائمہ کی اس بات کی طرف اشارہ جس کو ہم ذکر کر چکیں ہیں حضرت علی اور دوسرے ائمہ اطھار علیھم السلام کا مرتبہ حضرت رسولخدا ﷺ کی نسبت اس طرح ہے جس طرح روح کی نسبت انسان کے نفس سے ہے اور دوسرے انبیاء اور اولیا کا مرتبہ ان سے کمتر ہے(مصباح الھدایہ ص 77)

2۔ عالم غیب میں یہ دو بزرگوار علی اور پیغمبر اکرم ﷺ ایک تھے اور ایک ساتھ تھے ور اس دنیا میں ایک بعثت میان اس غیبت مطلق کا مظہر ہے اور دوسرا امامت میں اس غیبت کا مظہر ہے جیسا کہ وہ اپنی پوری زندگی میں ایک دوسرے کے ساتھ رہے اور ایک دوسرے کا سہارا بنے رہے ایک نے اس دوسرے کی پیروی کرتے ہوے تمام امور کو انجام دیا اُس کے ساتھ اُ س کا بھائی تھا تمام امور میں اس کے ساتھ تھا۔(صحیفه امام، ج20، ص223

3۔ شب قدر کو جس طرح رسول خدا ﷺ اور ائمہ اطہار جانتے ہیں اس کی اہمیت کو کوئی دوسرا اس طرح نہیں جان سکتا (آداب الصلواۃ ص 323)

ای میل کریں