ایران کا شام میں دہشت گردوں کے کمانڈ سینٹر پر میزائلوں سے حملہ

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی ایران نے تہران سانحے کا انتقام داعش لے لیا

ID: 47998 | Date: 2017/06/19

اسلامی جمہوریہ ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے تہران میں دہشت گردوں کے حملوں کا سخت جواب دیتے ہوئے شام کے صوبہ دیرالزور میں دہشت گردوں کے کمانڈ سینٹرکو میزائلوں سے تباہ کردیا ہے جس کے نتیجے درجنوں دہشت گرد ہلاک ہوگئے ہیں۔


سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ایرانی سپاہ نے تہران میں حضرت امام خمینی (رہ) کے مزار اور ایرانی پارلیمنٹ کے آفس سیکشن پر دہشت گردوں کے حملوں کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے شام میں دہشت گردوں کے کمانڈر سینٹر کو میزائلوں سے تباہ کردیا ہے۔ سپاہ کے بیان کے مطابق ایران نے شام کے صوبہ دیر الزور میں دہشت گردوں کے مرکز کو میزائلوں سے نشانہ بنایا یہ میزائل صوبہ کردستان اورصوبہ کرمانشاہ سے فائر کئے گئے ہیں جنھوں نے اپنے ہدف کو ٹھیک نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں درجنوں دہشت گرد ہلاک ہوگئے ہیں۔


ایرانی سپاہ نے ایرانی عوام کو یقین دلایا ہے کہ ہم اللہ تعالی کی ذات پر بھروسہ اور ایرانی عوام کی حمایت کی بدولت دہشت گردوں کو سخت اور ناقابل فراموش سبق سکھانے کے لئے بالکل سنجیدہ ہیں اور ملک و قوم کی حفاظت کے لئے کسی بھی قسم کی قربانی دینے کے لئے تیار ہیں۔


ذرائع کے مطابق ایران کے میزائل حملوں میں دہشت گردوں کو بہت بڑا جانی اور مالی نقصان ہوا ہے ایران نے شام کے صوبہ دیرالزور میں دہشت گردوں کے کمانڈ سینٹر کو میزائلوں سے بالکل تباہ کرکے تہران میں دہشت گردانہ حملوں کا سخت اور منہ توڑ جواب دیا ہے۔


اس انقلابی اقدام سے دہشتگردوں کیلئے واضح پیغام جاتا ہے; سپاہ پاسداران فورس دہشتگردوں اور ان کے علاقائی اور عالمی حامیوں کو خبردار کرتی ہے کہ ایرانی قوم کی خلاف پلید اور شیطانی اقدامات کو دہرانے کی صورت میں سپاہ پاسداران کا انقلابی غضب اور انتقام کی بھڑکتی ہوئی چنگاریاں, اس میں ملوث عناصر کو اپنے لپیٹ میں لیکر واصل جہنم کریگی۔


ایران کی عظیم قوم کو اطمینان دیا جاتا ہے کہ سپاہ فورس نے اللہ کے فضل و کرم اور دیگر حساس, عسکری اور سیکورٹی اداروں سمیت تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کے تعاون اور مشارکت فورملکی سلامتی اور فتنہ و فساد کو شکست دینے میں کبھی کوئی کوتاہی نہیں کی ہے اور آئندہ کیلئے بھی مناسب اقدامات پر مشتمل لائحہ عمل اختیار کریگا۔