آج کے اس پرآشوب دور میں جہاں ہر طرف نفسانفسی کا عالم ہے ہر ایک خود میں مگن ہے، ایک جوان ایسے آئیڈیل کی تلاش میں حیران و سرگردان ہے جسے اپنی زندگی کا آئینہ بنا کر کامیابی کی بلندیوں کو طے کرتا ہوا اپنی منزل مطلوب تک پہنچ جائے
عصر غیبت کی زندگی کی اپنی خصوصیات ہیں جس زمانے میں حجۃ اللہ نظروں سے اوجھل ہیں اور اللہ کا فیض و فضل ان ہی طرف سے دوسری مخلوقات تک پہنچتی ہے اور آنحضرت(ع) اللہ کے بندوں کے تمام لمحات سے آگاہ ہیں
عہد اسلام میں مدینہ منورہ میں پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور مسلمانوں کے ہمراہ بڑی تعداد میں منافقین بھی پائے جاتے تھے یہ افراد اسلام کی نابودی کیلئے سازشیں کرتے رہتے تھے
سقوط صدام کے بعد ایک بار پھر اس قوم کی امیدیں بر آئیں اور یہ کھل کے عزاداری و پرسہ داری نیز خدمت زائرین کیلئے آمادہ نظر آئے، مشی کا سلسلہ جو عملی طور پہ رک گیا تھا پھر سے شروع ہوا
انسان اور اختلافات لازم و ملزوم ہیں، ہر انسان دوسروں سے مختلف ہوتا ہے، یہ اختلاف سوچ، عقیدے اور نظریے سے لے کر رنگ، نسل، قبیلے، زبان،آداب، اخلاق ،تجارت، سیاست اور ہر طرح کے علمی و عملی شعبوں میں نمایاں طور پر نظر آتا ہے
زیارۃ اربعین کی اہمیت اس قدر زیادہ ہے کہ امام حسن عسکری علیہ السلام نے فرمایا: مومن کی نشانیوں میں سے ایک زیارۃ اربعین کی تلاوت کرنا ہے
جابر بن عبداللہ انصاری، حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے وہ صحابی ہیں, جنھوں نے دوسری بیعت عقبہ میں آپ کے ہاتھ پر بیعت کی
کربلا، امام حسینؑ اور شہدائے کربلا کے مقدس مزارات کی زیارت کیلئے دنیا بھر سے لوگ اس وقت رواں دواں ہیں، ہر ایک اپنے شیڈول اور حالات کے مطابق محو پرواز ہے
مشرق وسطیٰ کے تحولات کو دنیا بھر کی حکمران شخصیات ٹکٹکی باندھے دیکھ رہی ہیں۔ ایران تا عراق، و یمن، شام، و فلسطین و لبنان، خلیجی عرب ممالک، ہر جگہ بعض طاقتیں ناکام نظر آرہی ہیں
مقتدیٰ صدر کا نام ہمیشہ کچھ حواشی ساتھ لئے پھرتا رہا ہے، جن میں سے بعض حواشی اہل مقاومت کو زیادہ اچھے بھی نہیں لگے