گذشتہ دنوں ایک انوکھی اور اچھوتی کتاب پڑھنے کا موقع ملا، انوکھی اور اچھوتی یوں کہ امام خمینی کے بارے میں لکھی جانے والی اکثر کتب ان کے ثقیل نظریات اور تحریک سے متعلق ہوتی ہیں
وطن عزیز پاکستان میں ہمیشہ کی طرح اس دور حکومت میں بھی امریکی حکومت اور امریکی اداروں کا کردار ہر زبان اور ہر محفل میں جاری ہے
امام خمینی (رہ) حضرت فاطمہ زہرا (س) کے يوم ولادت 20 جمادی الثانی 1320 ھجری (1902ء) کو وسطی ایران کے شہر خمین میں پیدا ہوئے
حضرت امام خمینی رضوان اللہ علیہ کے بارے میں یہ سوال ہم ایک عرصے سے سنتے آئے ہیں تو کیا وہ کشمیری یا ہندی (ہندوستانی) تھے
رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے بھی اپنے خطاب میں جہاں فلسطین کے حوالے سے امت مسلمہ اور حریت پسندوں کی دیگر ذمہ داریوں کا احساس دلایا ہے
جوان ہمیشہ دو راہے پر ہوتا ہے، دو متضاد قوتیں اسے کھینچتی ہیں، ایک طرف تو اس کا اخلاقی و الہیٰ وجدان ہے، جو اسے نیکیوں کی طرف ترغیب دیتا ہے اور دوسری طرف نفسانی غریزے
جس وقت دنیا کی عظیم طاقتیں اسلام کے خلاف سر غرور اٹھائے ہاتھوں میں برہنہ شمشیر لئے کھڑی تھیں اور ان کی وحشیانہ طاقتیں پورے شد و مد کے ساتھ اسلام کو چبا جانے پر تلی ہوئی تھیں، اس وقت ایک مرد مجاہد اٹھا
جس وقت امام حسن (ع) نے امت کی باگ ڈور سنبھالی، اس وقت امت کی صورتحال کچھ اس طرح تھی
فلسطینی عوام کی مزاحمت اور اسرائیل پر راکٹ اور میزائل حملوں کے درمیان حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے پوری عرب اور اسلامی اقوام نیز ساری دنیا کے حریت پسند انسانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ مسجد الاقصیٰ کی حمایت میں اٹھ کھڑے ہوں اور فلسطینیوں کے حق میں مظاہرے کریں
انسانی تہذیب کا آغاز عراق کی سرزمین نجف سے ہوا اور آخری انسانی تہذیب، جسے مہدویت کہا جاتا ہے، کا مرکز بھی وہی ہوگا