نوفل لوشاتو دیہات اگرچہ ایک چهوٹا اور پرسکون دیہات ہے لیکن ایران کی تاریخ میں نوفل لوشاتو ایک عظیم انقلاب کی یاد تازہ کرنے والا شمار ہوتا ہے۔ یہ دیہات پیریس شہر کے مغربی جنوب میں ۳۵/کیلو میٹر کے فاصلہ پر واقع ہے۔ امام خمینی(رح) کی یکم فروری ۱۹۷۹ء میں ایران کامیاب واپسی سے پہلے آپ کی رہائش گاہ تها۔
شاہی حکومت کے بڑهتے ہوئے دباو سے کہ وہ امام کی نجف میں سیاسی سرگرمیوں سے خوفزدہ تهی۔ امام خمینی(رح) ۱۴/اگست ۱۹۷۹ تک کویت کے ارادہ سے شہر نجف کو ترک کرنے پر مجبور ہوئے ۔ لیکن وہاں کی حکومت بهی ایرانی حکومت کی فرمائش پر امام کے وہاں آنے سے مانع ہوئی۔ تاکہ آخرکار وہ پیریس کے عازم ہوجائیں۔ ۶/اگست کو انقلاب ایران کے قائد پیریس چلے گئے۔ اور محلہ کشان میں ایک ایرانی کے گهر میں ساکن ہوگئے۔ لیکن اس جگہ کے اپارٹمنٹ کی صورتحال ملاقات کرنے والوں کی کثرت اور دیگر مسائل کی وجہ سے امام کے جگہ تبدیل کرنے کا باعث ہوئی۔ دو دن بعد نوفل لوشاتو کے ایرانیوں میں سے آقا ڈاکٹر عسکری نے پرجوش انداز میں امام کا استقبال کیا تاکہ امام اس کے گهر میں مقیم ہوجائیں اور وہاں سے انقلاب ایران کی رہنمائی کریں ۔ امام کا اس دیہات میں قیام تقریباً چار ماہ) ایک سو سولہ دن (تک رہا اور بہت سارے لوگوں کا خیال ہے اور حق بهی یہی ہے کہ پیریس ہجرت نے انقلاب کی روش میں بہت ہی مثبت تبدیلی ایجاد کردی۔