"موسسہ تنظیم و نشر آثار امام خمینی(رح) کے سربراہ" نے ادیان و مذاہب یونیورسٹی کا دورہ کرتے ہوئے "امام خمینی (رح) کی فلسفی مبانی اور نقطہ نظر کا جائزہ " کی کانفرنس کی آرگنائزنگ کمیٹی اور ایگزیکٹو اراکین سے ملاقات اور گفتگو کی۔
جماران؛ یونیورسٹی کے پبلیک رلیشن کے مطابق؛ حجت الاسلام و المسلمین علی کمساری، "موسسہ تنظیم و نشر آثار امام خمینی(رح)" کے سربراہ " امام خمینی (رح) کی فلسفی مبانی اور نقطہ نظر کا جائزہ" کی کانفرنس کی آرگنائزنگ کمیٹی اور ایگزیکٹو اراکین سے ملاقات کے دوران اس کانفرنس کے انعقاد پر ادیان و مذاہب یونیورسٹی کے ذمہ داران کا شکریہ ادا کیا اور موجودہ دور میں امام خمینی (رح) کے افکار کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: انقلاب اور حوزه کے میدان میں امام خمینی (رح) کی فکر، مرکزی فکر ہے اور انقلاب اور اسلامی جمہوریہ میں ان کے افکار پر غور کیے بغیر ان دونوں کا تجزیہ اور تدوین ناممکن ہے۔ ان خالص نظریات پر حوزه اور یونیورسٹی میں زیادہ توجہ دی جانی چاہیے کیونکہ یہی نظریات موجودہ نظامِ حکمرانی کی بنیاد ہیں۔
اس نے کہا: یونیورسٹی میں امام راحل کے افکار سے آشنائی کے لیے کچھ کام کیا گیا ہے، لیکن جیسا کہ امام خمینی (رح) کے مقام کے مطابق ہونا چاہیے تھا نہیں ہوا اور حوزه علمیہ میں بھی اب تک اس مہم کے لئے کوئی سعی و کوشش نہیں ہوا ہے، جب کہ ضروری ہے۔ انقلابی حوزه کو امام خمینی (رح) کے افکار سے اور خاص طور پر امام خمینی (رح) کے الہی اور سیاسی وصیت نامہ سے آشنا ہونا چاہیے۔
موسسہ تنظیم و نشر آثار امام خمینی(رح) کے سربراہ نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ موسسہ میں ہماری سب سے اہم سرگرمیوں اور فرائض میں سے ایک، ان خیالات کو مرتب کرنا اور اسے فروغ دینا ہے۔ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے ہم نے بہت سے کام کیے ہیں، جن میں سے ایک ان کانفرنسوں کا انعقاد ہے۔ موسسہ نے اب تک مختلف شعبوں اور جہتوں میں مختلف کانفرنسوں کا انعقاد کر چکا ہے۔ ان میں سے بہت سے مختلف اداروں، تنظیموں اور یونیورسٹیوں کے تعاون سے منعقد ہوئے ہیں، جن میں سے کچھ ادیان و مذاہب یونیورسٹی کے ساتھ رہے ہیں۔ لیکن ایسا لگتا ہے کہ امام خمینی کی فکر کے اس پہلو کی ابھی تک فلسفی بحثوں میں تحقیق نہیں کی گئی ہے۔ اس لیے یہ مسئلہ عجیب ہے کیونکہ اس پر کوئی مناسب کام نہیں کیا گیا۔
حجت الاسلام و المسلمین حمید رضا شریعتمداری؛ ادیان و مذاہب یونیورسٹی کے "فلسفہ ڈپارٹمنٹ کے سربراہ" نے اس کانفرنس کے انعقاد کے بارے میں ایک مختصر رپورٹ پیش کی اور کہا: حجت الاسلام و المسلمین نواب؛ ادیان و مذاہب یونیورسٹی کے سربراہ؛ امام خمینی (رح) کے نام پر منعقد ہونے والی کانفرنسوں پر خصوصی توجہ دیتے ہیں اور اس کانفرنس کو ہر ممکن حد تک شاندار طریقے سے منعقد کرنے کے خصوصی احکامات جاری کیے ہیں۔ ان کی ہدایات اور اس کانفرنس کے لیے ادیان و مذاہب یونیورسٹی کے تعاون کے مطابق؛ اس کانفرنس کے انعقاد کے حوالے سے ہماری دو اہم ملاقاتیں ہو چکی ہیں۔ ہم مرجع عالیقدر حضرت آیت اللہ العظمی جوادی آملی کی خدمت میں پہنچے جنہوں نے اس کانفرنس کے انعقاد کا خیرمقدم کیا اور بہت اچھے نکات پیش کئے۔ دوسری نشست بھی یادگار امام حجت الاسلام و المسلمین سید حسن خمینی کے ساتھ منعقد ہوئی، جنہوں نے امام خمینی (رح) کے کاموں میں مہارت کے حوالے سے اچھے نکات کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا: اس ملاقات کا مقصد یہ ہے کہ ہم موسسہ تنظیم و نشر آثار امام خمینی (رح) کے ساتھ اس کانفرنس کے بہترین انعقاد کے حوالے سے ایک مشترکہ نقطہ نظر تک پہنچ سکیں اور اس ادارے کی سہولیات سے زیادہ سے زیادہ استفادہ کریں۔ بہرحال یہ ادارہ کئی سالوں سے امام خمینی کے افکار کے حوالے سے وسیع سرگرمیوں میں مصروف ہے اور ان سرگرمیوں کے علاوہ بہت سی مختلف کتابیں، مقالات اور تحقیقی مضامین مرتب اور شائع کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ، یہ ادارہ اس شعبے میں کام کرنے والے محققین سے واقف ہے اور اس شعبے میں تحقیق شائع کرنے والے لوگوں کا ایک بہت بڑا ڈیٹا بیس تیار اور مرتب کیا ہے۔ یہ سب اس کانفرنس کو فروغ دینے اور اسے بہتر بنانے میں بہت اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ "امام خمینی (رح) کی فلسفی مبانی اور نقطہ نظر کا جائزہ" کانفرنس، ادیان و مذاہب یونیورسٹی کی فلسفہ ڈپارٹمنٹ کے زیر اہتمام اور یونیورسٹی اور حوزہ کے مفکرین و دانشوروں کی موجودگی میں منعقد ہوگی۔