حرم شاہ چراغ (ع)

شیراز میں حرم شاہ چراغ (ع) پر دہشت گردانہ حملہ؛ کہاں ہیں حقوق بشر کے دعوے دار ؟

ایران عراق افغانستان فلسطین اور یمن جیسے ملکوں میں بے گناہوں کے قتل عام کو بھی یہ جرم پیشہ ممالک حقوق بشر کی پامالی نہیں سمجھتے

 

تحریر: ڈاکٹر سید عباس مھدی حسنی

 

حوزہ نیوز ایجنسی | ایران کے شیراز شہر میں امام زادہ شاہ چراغ کے حرم میں دہشت گردانہ حملہ میں شہیدوں اور زخمیوں کی دل دہلا دینے والی اور جانسوز خبر سن کر ہر مسلمان اور دردمند انسان کا دل تڑپ کے رہ گیا۔لیکن حملہ کی ذمہ داری قبول کرنے والے داعش دہشت گرد تنظیم کے معلم و مربی اور پشت پناہ امریکہ اسرائیل اور انکے ہم خیال ممالک جو حقوق بشر کا صرف ڈھونگ رچتے ہیں انکی طرف سے اس حملہ کے بارے میں نہ کوئی مذمتی بیان جاری ہوا اور نہ ہی حقوق بشر کے تحفظ کی آواز بلند ہوئی۔

 

ان ناانصاف ملکوں نے اپنے ناجائز اغراض اور ذاتی منفعتوں کے تحت ہر چیز کی تعریف گڑھ رکھی ہے۔ انکی نظر میں حقوق بشر بس وہی حقوق بشر ہے جسے یہ خود حقوق بشر سمجھتے ہیں۔

 

ایران عراق افغانستان فلسطین اور یمن جیسے ملکوں میں بے گناہوں کے قتل عام کو بھی یہ جرم پیشہ ممالک حقوق بشر کی پامالی نہیں سمجھتے۔

 

ایران کا حالیہ واقعہ جس میں بے گناہ افراد امریکہ اور اسرائیل کے ہاتھوں تربیت یافتہ تکفیری وہابی اور داعشی دہشتگرد کے بدست شہید اور شدید زخمی کردئے گئے لیکن لیکن حقوق بشر کے مدعی ممالک اور ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔

 

یہی وہ شرپسند ممالک ہیں کہ جب مہسا امینی کا قضیہ پیش آیا تھا تو قانونی مراحل طے ہونے سے پہلے ہی اسے عثمان کا کرتا بنا کر انہوں نے پورے ایران کو ناامن بنا دیا جس میں بہت زیادہ جانی اور مالی نقصان بھی ہوا۔حقیقت یہ ہے کہ انہیں بس وہی لوگ انسان نظر آتے ہیں جنہیں یہ انسانیت سے عاری ممالک انسان سمجھتے ہیں باقی انسانوں کی حیثیت انکی نظر میں حیوانوں سے بھی بدتر ہے۔

 

دنیا کے تمام انسانوں کو دہشت گردوں کے ان حامی ممالک کے دہرے معیار کو سمجھنے اور اسکے خلاف آواز اٹھانے کی ضرورت ہے ورنہ حقوقِ بشر کے یہ جھوٹے مدعی اسی طرح اذہان عالم کو فریب دیکر اپنے ناجائز اور منحوس مقاصد پورے کرتے رہیں گے۔

ای میل کریں