فاتحہ کی مجلس
راوی: حجت الاسلام و المسلمین سید احمد خمینی (رح)
امام خمینی (رح) گرمی کی موسم میں آیت الله بروجردی (رح) کی رحلت کے بعد اپنے خانوادہ سمیت تہران میں امامزادہ قاسم کے جوار میں آجاتے تھے۔ اسی زمانہ میں آیت الله سید عبدالله ہادی شیرازی نے مرجعیت کے مسئلہ میں آیت الله حکیم پر سبقت لی لیکن افسوس کہ چند ماہ بعد آپ کا انتقال ہوگیا۔ لہذا قم سے چند علماء امام کے پاس آئے اور مجلس فاتحہ منعقد کرنے پر اصرار کیا لیکن آپ نے یہی کہا کہ نہ میں مجلس فاتحہ منعقد کروں گا اور نہ ہی فاتحہ کی مجلس میں شریک ہوں گا؛ کیونکہ اس طرح کے امور طالب علمی کے ماحول میں مرجعیت کی بات کرنے جیسے ہیں اور امام خود کو اس کے لئے پیش کرنا نہیں چاہتے تھے۔