نہ کہو شہریہ ہے
راوی: حجت الاسلام و المسلمین فرقانی
جب امام خمینی (رح) نجف پہونچے تھے تو اس وقت طلاب کے حالات بہت خراب تھے۔ طلاب آیت الله حکیم سے ڈیڑھ دینار اور آیت الله شاہرودی و دیگر مراجع سے ایک دینار پاتے تھے۔ اس وقت آیت الله خوئی شہریہ نہیں دیتے تھے۔ طلاب اتنی کم رقم میں بڑی مشکل سے زندگی گذارتے تھے کیونکہ نجف میں معمولی گھر کا کرایہ بھی 2/ دینار سے کم نہیں تھا۔ بعض غیر ایرانی طلاب قبرستان میں صبح تک قرآن پڑھ کر گذارا کرتے تھے۔ قرآن پڑھنے کا 20/ تومان ملتاتھا۔ امام جب آئے تو آپ کا شہریہ 3/ دینار تھا۔ پہلا مہینہ جب گذرا گیا تو دوسرے مہینہ میں کہا کہ آپ لوگ اسے شہریہ نہ کہیں بلکہ تقسیمی کے عنوان سے دیدیں۔ خلاصہ امام نے دھیرے دھیرے شہریہ بڑھادیا۔ پہلے مہینہ 3/ دینار، دوسرے مہینہ 6/ دینار اور آخر میں 30 دینار کردیا۔