اسلام ٹائمز۔ لاہور کے مومن پورہ قبرستان میں شہید شہزاد علی حیدری کی برسی کی تقریب منعقد ہوئی جس سے علامہ سید جواد الموسوی نے خصوصی شرکت کی۔ اس موقع پرعلامہ سید جواد الموسوی نے شہید کے قبر پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی۔ شہید کے ایصال ثواب کیلئے منعقدہ مجلس عزاء سے خطاب کرتے ہوئے علامہ جواد الموسوی کا کہنا تھا کہ شام میں حضرت زینب سلام اللہ علیہا درحقیقت دنیا کے حالات کو بدل رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں اکثر سوچتا تھا کہ علی(ع) کی بیٹی اس قدر مصائب سہنے کے بعد شام میں کیوں دفن ہوئیں، وہ مدینہ میں اپنے نانا اور ماں کے پہلو میں بھی تو دفن ہو سکتی تھیں، یا کربلا بین الحرمین اپنے دونوں بھائیوں امام حسین(ع) اور حضرت عباس(ع) کے پاس دفن ہو سکتی تھیں، لیکن زینب سلام اللہ علیہا علی علیہ السلام کی بیٹی ہیں، انہوں نے آج کے اسلام دشمنان اور ان کے پیروکاروں سے مقابلے کیلئے شام میں قیام کیا اور بی بی زینب سلام اللہ علیہا کو معلوم تھا کہ امام زمان علیہ السلام اپنی تمام جنگیں شام میں لڑیں گے، اس لئے بی بی(س) نے شام میں ایک عظیم لشکر تیار کرنا شروع کیا آج دنیا دیکھ رہی ہے حزب اللہ، زینبیون، فاطمیون، قدس فورس، حشد شعبی یہ سب حضرت زینب سلام اللہ علیہا کے پرچم تلے جمع ہیں۔
علامہ جواد الموسوی نے کہا کہ جب داعش جو لشکر سفیانی ہے اور اس کے آقا امریکہ و اسرائیل اور عرب اتحاد نے جب شام پر حملہ کیا تو ان حزب اللہی جوانوں نے اپنے بازووں پر ’’کلنا عباس یا زینب‘‘ کی پٹی لگا کر جس کا مطلب یہ تھا کہ اے بی بی زینبؑ ہم سب آپ کیلئے عباسؑ ہیں، اے بی بی آپؑ نے بہت مصائب برداشت کئے اب ہم دوبارہ آپ کو مصائب سے دوچار نہیں ہونے دیں گے۔
انہوں ںے کہا کہ قاسم سلیمانی نے پچیس جوانوں کیساتھ ہیلی کاپٹر کے ذریعے قلب دشمن میں اتر کر دشمن کو یہ بتا دیا کہ علی والے تعداد کو نہیں دیکھتے، جذبوں سے حملہ کرتے ہیں اور دشمن سلیمانی کی ہیبت سے فرار ہو گیا۔ علامہ جواد الموسوی کا کہنا تھا کہ شہید شہزاد حیدری بھی ایک عاشق اہلبیت تھا، جو اپنے عہد کا میثم تمار تھا، جس نے حق کا پرچم بلند کیا اور دشمن کے مقابل کھڑا رہا اور عشق آل محمدؑ میں شہید ہوا۔