تحریر: سویرا بتول
وطنِ عزیز میں ایک بار پھر ہفتہ وحدت بھرپور جوش اور عقیدت و احترام سے منایا گیا۔ نبیﷺ کے عاشق اور حسین ابن علی کے پروانوں نے مل کر ایک تاریخی وحدت کی فضا کو پروان چڑھایا۔ اگر اہل سنت برادران کی جانب سے ماہِ محرم میں سبیل کا اہتمام کیا جاتا تھا تو آج جشنِ عید میلاد نبیﷺ پر حسین ابن علی علیہ السلام کے ماننے والوں نے اپنے بھاٸیوں سے اظہارِ یکجہتی کرتے ہوٸے نہ صرف جشنِ عید میلاد النبیﷺ کے اجتماعات میں شرکت کی بلکہ اِن اجتماعات کا بھرپور اہتمام کیا، جس سے ناصبیت اور تکفیریت دونوں عناصر کو شکست ہوٸی۔
تکفیریت کا اصل ہدف ہماری توجہ اہم اور بڑے مسائل سے ہٹا کر ان چھوٹے مسائل کی طرف راغب کرنا ہے۔ استکبار کے ساتھ مل کر عالمِ اسلام کی توجہ کا رخ دوسری سمت موڑنا اور ناصبیت کو فروغ دینا ہے۔ آج کا دشمن بظاہر عبا قبا کے روپ میں آکر ہماری بنیادوں کو کھوکھلا کرنا چاہتا ہے۔ کوٸی بھی شخص جو شیعہ کو سنی سے لڑوائے، وہ استکبار کا ساتھی ہوسکتا ہے مگر حسین ابن ِعلی اور اُن کے ناناﷺ کا عاشق نہیں۔ ہم جانتے ہیں کہ کس طرح تکفیری عناصر نے ماضی قریب میں پہلے فرقہ وارانہ فسادات کو پروان چڑھایا اور پھر اُن اسلامی ممالک میں اپنا اثر و رسوخ بڑھایا، جس کے نتیجے میں اُن ممالک کی اسلامی بنیادوں کو ہلا کر رکھ دیا اور آج ایک بار پھر یہ عناصر مختلف حیلوں بہانوں سے انسانیت اور اسلام کو نقصان پہچانا چاہتے ہیں۔ اگر اسی طرح ہر موقع پر ہم فہم و فراست اور وحدت کا اظہار کریں تو بہت جلد اِن داخلی مسایل کو حل کیا جا سکتا ہے۔
مسٸلہ تکفیر کو زیر بحث لانا ایسی بات ہے، جسے ارادی طور پر عالم اسلام کے مساٸل میں داخل کیا گیا اور آج ہم دیکھتے ہیں کہ تکفیری ٹولے اور اِن کی حمایت کرنے والی حکومتیں مکمل طور پر استکبار اور صہیونیت کی نیابت اور منصوبوں کے مطابق کام کر رہی ہیں۔ اِن کا کام غاصب صہیونی ریاست کے مفاد کے مطابق ہے اور دستیاب شواہد اس بات کی تاٸید کرتے ہیں۔ تکفیری فکر پر کاربند ٹولوں کی ظاہری صورت اسلامی ہے، مگر حقیقت میں یہ اسلام کے خلاف ریشہ دوانیوں میں مصروف ہیں۔ یہاں ہمیں بہت زیادہ بصیرت اور وحدت کی ضرورت ہے۔
*جو عاشقِ حسین علیہ السلام ہے، وہ عاشقِ رسولﷺ ہے اور جو عاشق رسولﷺ ہے، وہ عاشقِ حسین ہے* کا نعرہ بلند کرتے یہ پروانے حسین ابن علی اور اُن کے نانا رسول اللہﷺ سے اپنے عشق اور محبت کا اظہار کرتے دکھاٸی دیٸے گٸے، جس سے اتحاد بین المسلمین کی کاوشوں کو تقویت حاصل ہوٸی اور اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو بہت جلد تکفیریت کو شکست ہوگی اور یہ ملک جو لا الہ الا اللہ کی بنیاد پر بنا، ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن ہوگا۔