صدر رئیسی اور عمران خان

صدر رئیسی اور عمران خان کی تاجکستان میں ملاقات، علاقائی مسائل پر گفتگو

صدر ابراہیم رئیسی نے واضح کیا کہ افغانستان کے مسا‍ئل و مشکلات کا حل صرف وسیع البنیاد حکومت کی تشکیل اور اغیار کی عدم مداخلت ہے

صدر رئیسی اور عمران خان کی تاجکستان میں ملاقات، علاقائی مسائل پر گفتگو

 

ابنا۔ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبہ میں شانگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے موقع پر پاکستان کے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات میں کہاکہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات اور تعاون کو زیادہ سے زیادہ فروغ دینے کے لئے بے شمار گنجائشیں پائی جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ تاریخی اور مذہبی اشتراکات کے پیش نظر دونوں ملکوں کے تعلقات ہمسائیگی کے تعلقات سے کہیں بالاتر ہیں اور ہمیں اس بات کی اجازت نہیں دینی چاہئے کہ اغیار کی شیطنت اور فتنہ انگیزی ان دوستانہ تعلقات پر اثرانداز ہو۔ انہوں نے کہا کہ سرحدی علاقوں میں سیکورٹی کو یقینی بنانے سے اقتصادی اور تجارتی لین دین اور معاملات کے حجم کو بڑھایا جاسکتا ہے اور اس سے سرحدی علاقوں میں ترقی و پیشرفت بھی لائی جاسکتی ہے-

ایران کے صدر نے افغانستان کے بارے میں ایک مشترکہ اجلاس تشکیل دینے کے تعلق سے پاکستانی وزیراعظم کی تجویز کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس بات کی کوشش ہونی چاہئے کہ افغانستان میں ایک وسیع البنیاد حکومت تشکیل پائے جس میں سبھی گروہوں اور اقوام کی نمائندگی ہو اور افغان عوام کی خواہش و منشا کے مطابق بھی ہو۔

صدر ابراہیم رئیسی نے واضح کیا کہ افغانستان کے مسا‍ئل و مشکلات کا حل صرف وسیع البنیاد حکومت کی تشکیل اور اغیار کی عدم مداخلت ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امریکہ اور مغرب کی بیس سالہ موجودگی کا نتیجہ افغانستان کی تباہی و بربادی اور افغان عوام کے قتل عام کی صورت میں ہی نکلا ہے-

پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے بھی اس ملاقات میں پاکستان کے تعلق سے اسلامی جمہوریہ ایران کے مفید و تعمیری اور برادرانہ نقطہ نگاہ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایران کے ساتھ سبھی شعبوں خاص طور پر ٹرانسپورٹ کے میدان میں تعاون وسیع کرنا چاہتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ اسلام آباد اور تہران کا تعاون علاقائی اور عالمی سطح پر مثبت اثرات کا حامل ہوگا -

عمران خان نے کہا کہ ایران اور پاکستان کو چاہئے کہ وہ افغانستان کو ایک عبوری دور سے گزرنے اور پھر وسیع البنیاد حکومت کی تشکیل میں مدد دینے کے لئے آپس میں قریبی تعاون کریں-

شانگھائی تنظیم کے اجلاس کے موقع پر ایران اور پاکستان کے وزرائے خارجہ نے بھی ملاقات کی- اس ملاقات میں ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے کہاکہ افغانستان کے ہمسایہ ممالک ہونے کی حیثیت سے ایران اور پاکستان کو سب سے زیادہ افغانستان کے بحران سے نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں پائیدار قیام امن کے لئے تہران اور اسلام آباد کے درمیان صلاح و مشورہ ضروری ہے انہوں نے کہا کہ افغانستان کی موجودہ بحرانی صورتحال کا ذمہ دار امریکہ اور اس کے غیر ذمہ دارانہ اقدامات ہیں-

پاکستان کے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی افغانستان میں قیام امن کے لئے ہمسایہ ملکوں کے تعاون کے کردار کو اہمیت کا حامل بتایا اور اس سلسلے میں ایران کی کوششوں کی تعریف کی ۔

ای میل کریں