تیرہویں صدارتی انتخابات اور شہری و دیہی کونسلوں کے چھٹے انتخابات کے موقع پر رہبر انقلاب اسلامی کا خطاب
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای ( حفظ اللہ ) نے بروز بدھ 16 جون کو ٹی وی چینلز کے ذریعہ براہ راست قوم سے خطاب فرمایا۔
حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،اسلامی جمہوریہ ایران کے تیرہویں صدارتی انتخابات اور شہری و دیہی کونسلوں کے چھٹے انتخابات کے موقع پر رہبر انقلاب اسلامی کے خطاب کے اہم نکات؛
بسمہ تعالی
عشرہ کرامت (حضرت معصومہ قم کے یوم ولادت سے حضرت امام رضا علیہ السلام کے یوم ولادت تک کے درمیانی ایام) کی اور حضرت امام رضا علیہ السلام کے یوم ولادت کی مبارکباد پیش کرتا ہوں حضرت کی زیارت کے مشتاق افراد کو، افسوس کہ ایک عرصے سے ہم اس سے محروم ہیں۔اسلامی نظام میں جمہوریت عوام کی بھرپور شرکت سے جامہ عمل پہنتی ہے۔
دشمنوں کا مقصد یہ ہے کہ عوام الناس انتخابات میں شرکت نہ کریں۔ ان شاء اللہ عوام ہمیشہ کی طرح اس بار بھی دشمن کی آرزو کے برخلاف عمل کریں گے۔ آج انتخابات میں عوام کی شرکت ایک عمل صالح ہے۔
جو لوگ عوام کو انتخابات کی جانب سے مایوس کرنے کی کوشش کر رہے ہیں وہ اسلامی نظام کو کمزور کرنے کے در پے ہیں تاکہ ملک دہشت گردوں کی جولان گاہ بن جائے۔
جمعے کو منتخب ہونے والا صدر جمہوریہ اگر واضح اکثریت سے کامیاب ہوتا ہے تو مضبوط اور طاقتور صدر ہوگا اور کارہائے نمایاں انجام دے سکے گا۔ اگر انتخابات میں شرکت کی شرح کم رہی تو دشمن کو منہ زوری کا موقع مل جائے گا۔ ایران میں انتخابات کے آزادانہ اور شفاف ہونے کی ایک دلیل یہی ہے کہ مختلف سیاسی رجحان کے حامل صدور منتخب ہوئے ہیں۔
انتخاباتی مناظروں سے ظاہر ہو گیا کہ انتخابات میں کانٹے کی ٹکر ہے۔ مناظروں کے موضوعات اور ایشوز کے بارے میں بعد میں گفتگو کروں گا۔
جس ملک کا نظام قبائلی انداز میں چل رہا ہے وہ ایران کے انتخابات کے خلاف چوبیس گھنٹے کی ٹی وی نشریات پیش کر رہا ہے۔
میں اقتصادی مسائل میں عوام کی موجودہ شکایات سے اتفاق رکھتا ہوں لیکن انتخابات میں عدم شرکت سے اتفاق نہیں رکھتا۔ مشکلات کے حل کا راستہ ووٹنگ میں شرکت ہے۔
ہمارے نوجوان اس انتظار میں نہیں بیٹھے کہ 'بخیل عالمی ہاتھ' ہمیں ویکسین فروخت کریں۔ روز اول سے انھوں نے محنت شروع کر دی اور ویکسین بنا ڈالی۔ اب ہم دنیا کے ان پانچ چھے ملکوں میں سے ایک ہیں جو ویکسین بنانے میں کامیاب ہوئے۔