ایران کیخلاف ممکنہ فوجی مہم جوئی پر جواد ظریف کیجانب سے امریکہ کو انتباہ

ایران کیخلاف ممکنہ فوجی مہم جوئی پر جواد ظریف کیجانب سے امریکہ کو انتباہ

محمد جواد ظریف نے اپنے ایک علیحدہ ٹوئٹر پیغام میں عراق میں "بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں" کی موجودگی کے حوالے سے سابق امریکی صدر جارج ڈبلیو بش کے جھوٹے دعوے کی جانب اشارہ کیا

ایران کیخلاف ممکنہ فوجی مہم جوئی پر جواد ظریف کیجانب سے امریکہ کو انتباہ

 

اسلام ٹائمز۔ ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد کئے جانے والے بے بنیاد الزامات کے جواب میں ایران کے خلاف ممکنہ کسی بھی فوجی مہم جوئی پر ڈونلڈ ٹرمپ کو متنبہ کیا ہے۔ بغداد میں امریکی سفارت خانے پر ہونے والے راکٹ حملوں کے حوالے سے ایران کے خلاف کی جانے والی بیان بازی کے ردعمل میں ٹوئٹر پر جاری ہونے والے پیغام میں ایرانی وزیر خارجہ نے لکھا ہے کہ ملک سے باہر اپنے شہریوں کی زندگی کو خطرے میں جھونکنے کے خطرناک اقدامات، اندرون ملک ملنے والی تباہ کن شکست سے عوامی توجہ کو ہٹا نہیں سکتے۔ محمد جواد ظریف نے اپنے پیغام میں سابق امریکی صدر بارک اوباما کے دور حکومت میں ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جاری ہونے والے اُن ٹوئٹر پیغامات کی جانب بھی اشارہ کیا، جن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ بارک اوباما ایران پر حملہ کر دیں گے، جبکہ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ بارک اوباما کی جانب سے ایران کو دھمکائے جانے کا مقصد "صدارتی انتخابات" میں فتح حاصل کرنا ہے۔

محمد جواد ظریف نے اپنے ایک علیحدہ ٹوئٹر پیغام میں عراق میں "بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں" کی موجودگی کے حوالے سے سابق امریکی صدر جارج ڈبلیو بش کے جھوٹے دعوے کی جانب اشارہ کیا اور لکھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ انتہائی بے پرواہی کے ساتھ ایران پر الزامات عائد کرنے کے لئے بے بنیاد تصاویر استعمال کر رہے ہیں جبکہ امریکہ قبل ازیں نہ صرف "وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں" کے جھوٹے دعووں کے ساتھ ہمارے خطے کو تباہ و برباد کرچکا ہے بلکہ 7 ٹریلین ڈالر ضائع کرکے 58 ہزار 976 امریکیوں کی جان بھی لے چکا ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ نے مزید لکھا کہ اس مرتبہ (امریکہ کا انجام) کہیں بُرا ہوگا۔ انہوں نے خبردار کرتے ہوئے لکھا کہ اپنے دور حکومت کے آخری ایام میں کسی بھی قسم کی مہم جوئی سے برآمد ہونے والے خطرناک نتائج کے ذمہ دار بھی خود ڈونلڈ ٹرمپ ہی ہوں گے۔

واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گذشتہ روز ٹوئٹر پر جاری ہونے والے اپنے پیغام میں بغیر کسی ثبوت کے، چند نامعلوم راکٹوں کی تصاویر نشر کرتے ہوئے بغداد میں واقع امریکی سفارت خانے پر حملوں کے حوالے سے ایران پر الزامات عائد کئے تھے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے پیغام میں لکھا تھا کہ اتوار کے روز بغداد میں واقع ہمارا سفارت خانہ کئی ایک نامعلوم راکٹوں کا نشانہ بنا تھا جبکہ 3 راکٹ چل نہیں پائے تھے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے بغیر کسی ثبوت کے فراہم کئے لکھا تھا کہ وہ راکٹ ایرانی تھے جبکہ ہمیں سفارت خانے پر مزید حملوں کے حوالے سے بھی سننے کو مل رہا ہے۔ علاوہ ازیں آج جاری ہونے والے ایک پیغام میں ایران پر الزامات عائد کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کنایۃ لکھا کہ ایران کو ایک دوستانہ "صحت کا مشورہ" یہ کہ اگر کوئی امریکی مارا گیا تو میں ایران کو ذمہ دار سمجھوں گا، اس پر نظرثانی کیجئے!

ای میل کریں