پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی ولادت کی مناسبت سے عالم اسلام کے نام امام خمینی کا پیغام
اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی(رح) نے مسلمانوں کو اس دن کی مبارک باد پیش کرتے ہوئے فرمایا کہ میں تمام مظلوموں اور محروموں اور دنیا کی تمام اقوام خصوصا عام مسلمانوں کو ولادت با سعادت خاتم النبیین کی مناسبت سے مبارکباد پیش کرتا ہوں، ایسی ولادت جو سعادتوں سے لبریز ہے۔ حضرت خاتم النبیین و افضل المرسلین کی بابرکت ہجرت اسلامی اور الہی تحریک کا منبع قرار پائی نیز انسانیت کی ثقافت کے نشو و نما اور عدل و انصاف کے نفاذ اور ظلم و بربریت کی بنیادوں کو اکھاڑ پھینکنے اور تمام شیطانی عادتوں سے نکل کر مطلق روشنی اور کمال کا سبب بھی قرار پائی۔ ہمارا اسلامی، ایرانی اور الہی انقلاب حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی عظیم تحریک کا ایک جلوہ ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی ولادت اور ہجرت ایسے زمانے میں واقع ہوئی جب پوری دنیا میں جہالت کی تاریکی چھائی ہوئی تھی اور طاقتور افراد آدم خور حیوانوں کی طرح مظلوموں کا جا جینا حرام کر چکے تھے۔
امام خمینی (رہ) فرماتے ہیں کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی ولادت کا دن ایک مقدس دن اور با برکت عید ہے کہ جس دن بنی نوع انسان کی سب سے عظیم شخصیت، بشریت کی اصلاح اور دیگر تبدیلیوں کے لئے آئی، نیز ان کے بیٹے حضرت امام صادق علیہ السلام کی ولادت با سعادت، جنہوں نے مذہب کی ترویج کی اور دین اسلام کو لوگوں کے سامنے پیش کیا۔ انہوں نے استقامت اور توحید کا پرچم بلند کیا اور اسی مرکز میں جہاں توحید اور خدا کی حکمرانی کے بجائے بتوں کی پوچا کی جاتی تھی اور ایسے دور میں جہاں خداوندمتعال کی حمد کے بجائے آگ کی پوجا کی جاتی تھی، توحید کی نشر و اشاعت کی۔ یہ ایک ایسا بابرکت دن ہے نیز یہ وعدہ کا دن ہے جس نے انسانیت کو استقامت اور سیدھے راستہ کی جانب رہنمائی کی خوشخبری دی ہے۔
امام خمینی (رہ) فرماتے ہیں کہ یہ عظیم عید کہ جس کے بارے میں مجھے کہنا چاہئے کہ یہ ایک نہیں بلکہ دو عیدیں ہیں، ایک رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ولادت کی عید اور دوسری حضرت صادق علیہ السلام کی ولادت کی عید۔ خداوندمتعال اس عید کو تمام مسلمانوں پر بابرکت قرار دے اور خصوصاً ایرانی قوم پر۔ حضرت رسول خداؐ کی ولادت پر کچھ ایسے واقعات رونما ہوئے، روایات کے مطابق ایسے نایاب واقعات جو ہماری اور اہل سنت کی کتابوں میں موجود ہیں ان واقعات کی جانچ ہونی چاہئے کہ وہ کون سے واقعات تھے منجملہ آتشکدۂ فارس کا بجھ جانا اور بتوں کا زمین پر گرنا وغیرہ۔