امریکہ میں اٹھنے والی صدائے احتجاج پر کان دھرا اور مظاہرین کیخلاف پرتشدد اقدمات کو بند کیا جائے، ایران
اسلام ٹائمز۔ ایرانی وزارت خارجہ نے امریکی ریاست مینیاپولیس میں سفید فام امریکی پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام امریکی شہری کے بےدردی کے ساتھ قتل کر دیئے جانے کے خلاف ہونے والے عوامی احتجاجی مظاہروں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے ٹوئٹر پر جاری ہونے والے اپنے ایک بیان میں لکھا ہے کہ امریکہ میں اٹھنے والے عوامی احتجاج پر کان دھرا جائے اور مظلوم غمزدہ شہریوں کی آواز دبانے کے پرتشدد حکومتی اقدامات اور میڈیا کوریج پر پابندی کو فوراً ختم کیا جائے۔ ایرانی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ میں سیاہ فام شہریوں کے ہولناک قتل پر ایران اپنے گہرے غم کا اظہار کرتے ہوئے امریکہ میں موجود نسل پرستی پر مبنی امتیازی سلوک کی پرزور مذمت اور امریکی حکام سے قاتلین کے فوری کیفر کردار تک پہنچائے جانے کا مطالبہ کرتا ہے۔
واضح رہے کہ بدھ کے روز امریکی ریاست مینیاپولیس میں ایک غیر مسلح سیاہ فام امریکی شہری کو سفید فام پولیس افسر کی جانب سے گاڑی کے جعلی کاغذات کے شک میں گرفتار کیا گیا تھا۔ عوام کی طرف سے اس موقع پر بنائے گئے ویڈیو کلپ میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سیاہ فام ملزم کو ہتھکڑیوں میں جکڑنے کے بعد زمین پر اوندھے منہ لٹا دیا گیا، جس کے بعد سفید فام پولیس افسر نے ملزم کی گردن پر اپنے گھٹنے کی مدد سے اس قدر دباؤ ڈالا کہ جارج فلوئڈ نامی سیاہ فام ملزم موقع پر ہی جانبحق ہوگیا۔ اس حوالے سے امریکی شہریوں کی طرف سے کئی امریکی ریاستوں میں شدید احتجاج جاری ہے، جس کے دوران احتجاجی مظاہرین نے مینیاپولیس ریاست کے پولیس ہیڈکوارٹر کو بھی نظر آتش کر دیا ہے۔ پورے امریکہ میں ہونے والے شدید عوامی احتجاج کے باعث امریکی قانون نافذ کرنے والے ادارے سیاہ فام شہری کو سرِعام بےدردی کے ساتھ قتل کرنے والے سفید فام پولیس افسر کو گرفتار کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔