امریکہ دوسرے ممالک کے بارے فیصلہ کرنے سے قبل اپنے گھناؤنے ماضی پر نگاہ دوڑائے، ایران

امریکہ دوسرے ممالک کے بارے فیصلہ کرنے سے قبل اپنے گھناؤنے ماضی پر نگاہ دوڑائے، ایران

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے امریکی جرائم کی لمبی فہرست بیان کرتے ہوئے کہا

امریکہ دوسرے ممالک کے بارے فیصلہ کرنے سے قبل اپنے گھناؤنے ماضی پر نگاہ دوڑائے، ایران

 

اسلام ٹائمز۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان سید عباس موسوی نے امریکی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والی نئی رپورٹ میں ایران پر لگائے جانے والے بے بنیاد الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کے خلاف امریکی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ یہ رپورٹ امریکی تخیلات اور بےبنیاد الزامات پر مشتمل ہے جن کا کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا۔ سید عباس موسوی نے کہا کہ ایران پر یہ بےبنیاد الزامات ایک ایسے ملک کی جانب سے لگائے جا رہے ہیں جو تاحال 55 خودمختار ممالک کے اندرونی معاملات میں بیہودہ بہانوں کے ذریعے مداخلت کا مرتکب ہو چکا ہے جبکہ دنیا بھر کے عوام کے خلاف اس کے غیرقانونی اقدامات کی فہرست لامحدود ہے جس کے بارے میں عالمی محققین و تجزیہ نگار تاحال سینکڑوں کتابیں لکھ چکے ہیں۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان سید عباس موسوی نے عالمی انسانیت کے خلاف امریکی جرائم کا ایک جائزہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ خود امریکی وزارت خزانہ کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق امریکہ صرف سال 2017ء کے بعد سے تاحال دنیا بھر کے 33 ممالک پر پابندیاں عائد کر چکا ہے جن میں اکثر یکطرفہ اور دوسرے خطوں پر محیط ہیں جبکہ ان پابندیوں نے دنیا بھر کے عوام اور ممالک پر انتہائی مہلک اثر ڈال رکھا ہے۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ امریکہ نے پیدائش کے بعد سے تاحال اپنی مختصر تاریخ میں زیادہ تر ایک خونی و جارح آمریت کا کردار کیا ادا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ کی یہ عسکریت پسندی اس قدر انوکھی ہے کہ جس کے باعث امریکہ دوسرے ممالک پر تاحال 135 سے زائد بڑی جنگیں مسلط کر چکا ہے۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ 243 سالہ امریکی تاریخ میں صرف 16 سال ہی ایسے ہیں جن کے دوران وہ کسی دوسرے ملک پر جنگ مسلط کر کے نت نئے ہتھیاروں کے ساتھ انسانی خون بہانے میں مصروف نہ رہا ہو۔

سید عباس موسوی نے دوسرے آزاد و خودمختار ممالک کے اندر ناجائز مداخلت، بلاواسطہ و بالواسطہ فوجی بغاوتوں اور اپنی جاسوس تنظیم سی آئی اے کے ذریعے دوسرے آزاد ممالک کے حکومتی نظام کی تبدیلی پر مبنی امریکی اقدامات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اپنی جاسوس تنظیم سی آئی اے کے ذریعے دنیا بھر کے ممالک میں 79 مرتبہ فوجی بغاوت اور نظام حکومت کی تبدیلی کا مرتکب ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ علاوہ ازیں امریکہ نے تاحال دنیا بھر کے سینکڑوں ممالک کی حکومتوں اور عوام کے خلاف ہونے والے دہشتگردانہ و ہرج و مرج پر مبنی اقدامات کی بالواسطہ یا بلاواسطہ طور پر حمایت کی ہے جن کے باعث بہت سے ممالک میں اس کی کٹھ پتلی حکومتیں بھی تشکیل پائی ہیں۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے امریکی جرائم کی لمبی فہرست بیان کرتے ہوئے کہا کہ ان تمام حقائق کی بناء پر امریکہ سیاسی، قانونی و اخلاقی، کسی بھی لحاظ سے دوسرے ممالک کے بارے میں فیصلہ کرنے کا حق نہیں رکھتا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کو چاہئے کہ وہ دوسرے ممالک کے بارے میں رائے دینے سے پہلے اپنے گھناؤنے و سیاہ ماضی پر نگاہ دوڑائے۔

ای میل کریں