حزب اللہ لبنان کے خلاف جرمن حکومت کے اقدام کی مذمت

حزب اللہ لبنان کے خلاف جرمن حکومت کے اقدام کی مذمت

یمن کے نہتے روزہ داروں پر سعودی اتحاد کی بمباری

حزب اللہ لبنان کے خلاف جرمن حکومت کے اقدام کی مذمت

 

ابنا۔ کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق سازمان تبلیغات اسلامی کے سربراہ حجۃ الاسلام والمسلمین  محمد قمی نے حزب اللہ لبنان کے خلاف جرمنی کی حکومت کے اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جرمن حکومت بھی امریکہ اور اسرائیل کے نقش قدم پر گامزن ہے۔ سازمان تبلیغات اسلامی کے سربراہ نے جرمنی میں حزب اللہ کی حامیوں اور طرفداروں کی مسجدوں سے گرفتاری پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جرمن حکومت انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی کا ارتکاب کررہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ جرمن حکومت کو انسانی حقوق اور آزادی بیان کے بارے میں بات کرنے کا حق نہیں ہے کیونکہ جرمنی میں کوئی ہولوکاسٹ کے بارے میں بات نہیں کرسکتا۔ حجۃ الاسلام محمد قمی نے کہا کہ جرمنی کے فوجی اڈے امریکہ اور اسرائیل کے زیر نظر ہیں اور مرکل حکومت بھی امریکہ کی آلہ کار حکومت ہے۔

ادھر حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے بھی جرمن حکومت کے اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جرمنی اور دیگر یورپی حکومت کی طرف سے ایسے اقدامات کے پہلے سے امکانات تھے کیونکہ یہ حکومتیں بھی امریکہ اور اسرائیل کے ساتھ ہیں۔

لبنان کے وزیر صحت حمد حسن نے ایران کی جانب سے بڑی تعداد میں وینٹی لیٹر اور کورونا کی تشخیص کی کٹس بھیجے جانے کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ، اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے محبت، دوستی اور اخوت کا پیغام ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایسے عالم میں جب، اسلامی جمہوریہ ایران خود ہی ایک ہاتھ سے کورونا وائرس سے نبرد آزما ہے، اس نے دوسرے ہاتھ سے، جو محبت اور اخوت کا ہاتھ ہے، دوسرے ملکوں کی مدد کی ہے۔

لبنان کے وزیر خارجہ نے بھی کہا ہے کہ ہم اس انتہائي اہم امداد کے لیے اسلامی جمہوریہ ایران اور ایران کے دوست قوم کے شکر گزار ہیں۔ ناصيف حتي نے کہا کہ یہ امداد، ایران اور لبنان کی قوموں کے درمیان دوستی اور تعاون کی نشانی ہے۔

لبنان کے وزیر نقل و حمل مشل بخار نے بھی ایرانی قوم کو مخاطب کر کے کہا ہے کہ آپ کا تحفہ، محبت، اخوت اور ایک اعلی انسانی اقدام کو عیاں کرتا ہے اور ہم اسلامی جمہوریہ ایران کے لیے ترقی و پیشرفت کی دعا کرتے ہیں۔

 

یمن کے نہتے روزہ داروں پر سعودی اتحاد کی بمباری

سعودی جارح اتحاد نے اسی طرح صنعا کے شمال مشرقی علاقے نہم کو بھی نشانہ بنایا جس کے دوران کئی رہائشی مکانات کو نقصان پہنچا۔

یمن کے خلاف جنگ اور جارحیت کا سلسلہ ایسے وقت میں جاری ہے جب سعودی جنگی اتحاد کے ترجمان ترکی المالکی نے نو اپریل کو جنگ بندی کا اعلان کرتے ہوئے دعوی کیا تھا کہ دو ہفتے کی اس جنگ بندی میں مزید توسیع کا امکان پایا جاتا ہے، تاہم سعودی جنگی اتحاد نے اپنی ہی اعلان کردہ جنگ بندی کی ایک دن بھی پابندی نہیں کی اور اس اعلان کے محض چند گھنٹے بعد ہی یمن کے رہائشی علاقوں اور شہری اہداف کو زمینی اور فضائی حملوں کا نشانہ بنانا شروع کردیا۔

واضح رہے کہ سعودی عرب اور اس کے بعض اتحادی ممالک، امریکا اور دیگر ملکوں کی حمایت کے زیر سایہ مارچ دوہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ حملے کر رہے ہیں اس عرصے میں دسیوں ہزار یمنی شہری شہید و زخمی جبکہ دسیوں لاکھ یمنی بے سر و سامانی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہوئے ہیں۔

سعودی عرب اپنے تمام تر وحشیانہ حملوں کے باوجود اپنا ایک بھی مقصد اب تک حاصل نہیں کر سکا -

پچھلے چند برسوں کے دوران مکمل زمینی، سمندری اور فضائی محاصرے کے باوجود یمنی فورسز کی دفاعی طاقت میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔

ای میل کریں