قبلہ محراب
دیوان حضرت امام خمینی (رح)
خم ترے ابروئے کج کا قبلہ محراب ہے
تاب گیسو میری درد دل کا پیج و تاب ہے
اہل دل کے واسطے بھی ہوں جو آداب دعا
یاد دید زلف و رخ منجملہ آداب ہے
جب بھی دیکھا ہے حریفوں کو تو سب با ہوش تھے
حلقہ رنداں میں بیداری بھی میری خواب ہے
مدعی علم و عمل کے بحر میں ہے غوطہ زن
مستی و بیہوشی رنداں مرا گرداب ہے
ہر کوئی اپنی خطا پر چاہتا ہے مغفرت
بندگی میں دوست میرا غافر و تواب ہے
عشق کا رستہ نہ چھوڑوں گا قسم معبود کی
تیرا عشق رخ ہمارا جزو خاک وآب ہے
شادی و غم جو مقدر ہے وہ ملنا ہے ضرور
مایہ عشرت مرا جام شراب ناب ہے