امام خمینی(رح) کا شیراز کے علماء اور عوام سے اہم خطاب
جس طرح کا شکنجہ ہماری قوم کے مظلوم مسلمانوں کو دیا جا رہا ہے اس طرح کا شکنجہ اس وقت دنیا کے کسی بھی کونے میں نہیں دیا جا رہا لیکن شاہ اور اس کے حامی اس طرح کے رویوں سے بھی لوگوں کے دلوں سے اسلام کی محبت ختم نہیں کر سکے لہذا وہ اب جیلوں اور شکنجوں کی جگہ ایک نئی سازش کے تحت علماء اور عوام میں تفرقہ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں اور عوام کو گمراہ کرنے کے لئے یہ افواہ پھلا رہے ہیں کہ علماء آپ کے اس انقلاب کے خلاف ہیں اس طرح وہ علماء کی دولت کو ان سے چھیننا چاہتے ہیں لیکن علماء اور طلاب اپنی ذمہ داری کا ثبوت دیتے ہوے دشمن کی اس سازش کو ناکام بنانا ہو گا۔
امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی(رح) نے 21 فروردین 1343 ہجری شمسی کو قم میں شیراز کے علماء اور عوام سے ایک ملاقات کے دوران شاہ کے مظالم کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرمایا کہ جس طرح کا شکنجہ ہماری قوم کے مظلوم مسلمانوں کو دیا جا رہا ہے اس طرح کا شکنجہ اس وقت دنیا کے کسی بھی کونے میں نہیں دیا جا رہا لیکن شاہ اور اس کے حامی اس طرح کے رویوں سے بھی لوگوں کے دلوں سے اسلام کی محبت ختم نہیں کر سکے لہذا وہ اب جیلوں اور شکنجوں کی جگہ ایک نئی سازش کے تحت علماء اور عوام میں تفرقہ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں اور عوام کو گمراہ کرنے کے لئے یہ افواہ پھلا رہے ہیں کہ علماء آپ کے اس انقلاب کے خلاف ہیں اس طرح وہ علماء کی دولت کو ان سے چھیننا چاہتے ہیں لیکن علماء اور طلاب اپنی ذمہ داری کا ثبوت دیتے ہوے دشمن کی اس سازش کو ناکام بنانا ہو گا۔
اسلامی تحریک کے راہنما فرمایا کہ اس وقت پوری عوام کو یہ بات بتانے کی ضرورت ہیکہ اس طرح افواہ پھلانے اسلام اور مسلمانوں کے دشمن ہیں انھیں ایران کی مظلوم عوام سے کوئی ہمدردی نہیں یہ صرف ان افواہوں سے اپنے ذاتی مفاد حاصل کرنا چاہیتے ہیں ہمارے درمیان کوئی اختلاف نہیں ہے ہم سب ایک ہیں ہمارا اتحاد ہی ہماری طاقت بنے گا ہم سب اسلام اور خدا کے لئے قیام کریں گے ہمارا یہ قیام دنیا کے لئے نہیں بلکہ اللہ کے لئے ہونا چاہیے یہاں پر کسی کو کسی دوسرے پر کوئی فضیلت نہیں یہاں سب برابر ہیں کسی ایک کے جانے سے اسلام ختم نہیں ہوگا ہم سب چلے جائیں گے لیکن اسلام اسی طرح باقی رہے گا یہ تصاویر بنوانا سب بے کار ہے مجھے کبھی کبھی کچھ طلاب کی باریں سن کر افسوس ہوتا ہے یاد رکھیں کہ اگر میں خمینی بھی اللہ کے لئے کام نہ کروں تو لوگ مجھ دور ہو جائیں گے۔
رہبر کبیر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ ذاتی مفادات کو اسلام پر ترجیح دینا درست نہیں ہے ہم جو بھی کر رہے ہیں دین کی خاطر کر رہے ہیں کیوں کہ دین نابود ہو رہا ہے لیکن ہم انشاء اللہ اس دین کی حفاظت کریں گئے ہمارا اتحاد بھی دین کی خاطر ہے دین نے ہمیں ایک دوسرے کے ساتھ جوڑ رکھا ہے اس وقت شاہ اور اس کے حامی دنیا میں رسوا ہو رہے ہیں کیوں کہ ہمارا ہدف پاک ہے ہمارا ہدف اسلام اور قرآن کی حفاظت ہے۔