ایران نے کی ہندوستانی مسلمانوں کے خلاف تشدد کی مذمت

ایران نے کی ہندوستانی مسلمانوں کے خلاف تشدد کی مذمت

تہران اور بغداد نے تعلقات کو فروغ دینے اور مضبوط بنانے پر تاکید کی

ایران نے کی ہندوستانی مسلمانوں کے خلاف تشدد کی مذمت

 

ابنا۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے  کل رات ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، ہندوستان میں مسلمانوں کے خلاف منظم یافتہ تشدد کی نئی لہر کی مذمت کرتا ہے۔

محمد جواد ظریف نے ہندوستانی حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ تمام ہندوستانی شہریوں کی خوشحالی کو یقینی بنائیں اور قتل و غارت گری کو جاری نہ رہنے دیں۔ اور معاملات کو آئین، گفتگو اور مذاکرات کے ذریعہ حل کرنے کی کوشش کریں۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ عالمی اداروں، یورپی ممالک، اہم شخصیات اور مسلمانوں نے ہندوستان میں مسلمانوں کے قتل عام اور تشدد کی مذمت کرتے ہوئے مسلمان اقلیتوں کے  مسائل و مشکلات کو حل کرنے،انسانی حقوق کا احترام اور عالمی قوانین کی پاسداری کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ ہندوستان کے دارالحکومت دہلی میں اب تک مسلمانوں کے خلاف تشدد اور کشیدگی میں 46 سے زائد افراد جاں بحق اور 300 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔

منگل کے روز محکمہ تبلیغات اسلامی کی کوآرڈینیشن کونسل کے جاری کردہ بیان میں ہندوستان کے مظلوم مسلمانوں کے خلاف منظم تشدد اور قتل عام کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے، عالمی اداروں اور انسانی حقوق کی نام نہاد تنظیموں کی ذلت آمیز خاموشی کے سائے میں انسانیت کے خلاف قرون وسطی کے طرز پر انجام پانے والا یہ ظلم ناقابل معافی اور عظیم گناہ ہے۔ 

ایران کے محکمہ تبلیغات اسلامی کے جاری کردہ بیان میں حکومت ہندوستان سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ وحشی شدت پسندوں کے خلاف ٹھوس اور موثر کارروائی کرے اور قصور واروں کو قرار واقعی سزا دے۔ بیان میں ہندوستان کے مسلمانوں کی مدد اور حمایت کو دنیا بھر کے حریت پسندوں اور مسلمانوں کے لیے انسانی اور مذہبی ذمہ داری قرار دیا گیا ہے۔ 

قابل ذکر ہے کہ ہندوستان میں نئے شہریت قانونی کے حامیوں اور مخالفین کے درمیان ہونے والی خونریز جھڑپوں میں تینتالیس افراد مارے گئے ہیں، جبکہ سیکڑوں افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ 

یہ خو نریز ہنگامے تیزی سے فرقہ وارنہ رنگ اختیار کرگئے اور انتہا پسندوں نے ہندوستان کے دارالحکومت دہلی کے شمال مشرقی علاقوں میں مساجد کو منہدم اور مسلم آبادی والے علاقوں کو پیٹرول بموں سے نشانہ بنایا تھا۔ 

 

تہران اور بغداد نے تعلقات کو فروغ دینے اور مضبوط بنانے پر تاکید کی

عراق کے وزیر خارجہ محمد علی الحکیم نے پیر کے  روز اسلامی جمہوریہ ایران  کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کے ساتھ ہونے والی ٹیلی فونی گفتگو میں اس عزم کا اعادہ کیا کہ ان کا ملک، دو دوست اور برادر ملکوں کے امنگوں کے حصول کیلئے تمام شعبوں میں ایران سے اسٹریٹجک شراکت داری کے فروغ میں دلچسپی رکھتا ہے۔

 اس کے علاوہ دونوں ملکوں کے وزرائے خارجہ نے علاقے میں امن و استحکام کے  قیام اور علاقائی مسائل کے حل پر  بھی تبادلہ خیال کیا۔

ای میل کریں