کیا امریکہ ایران پر حملہ کر سکتا ہے: رہبر کبیر انقلاب اسلامی
خداوند متعال اسلام کی خدمت کرنے والے آپ تمام جوانوں کو سلامت رکھے ہمیشہ اسی طرح اس راہ پر باقی رہنے کی کوشش کریں جو چیز میں سمجھتا ہوں وہ یہ ہیکہ امریکہ ایران کے خلاف فوجی کاروائی نہیں کر سکتا امریکہ اس کوشش میں ہیکہ ایران کے مسلمانوں کی یکجہتی کو تفرقہ میں بدل کر اسلامی انقلاب کو کمزور بنائے وہ اس کوشش میں ہیکہ اسلامی جمہوریہ ایران کو ملک کے اندر سے ہی نقصان پہنچایا جاے ہمارے جوانوں کو اس انقلاب کی حفاظت کے لئے اسی طرح اسلام اور اسلامی انقلاب کی خدمت کرنی ہو گی اس انقلاب نے اسلام کو زندہ کیا ہے۔
امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی(رح) نے قم میں امریکہ کے جاسوسی اڈے پر قبضہ کرنے والے جوانوں سے ملاقات کے دوران فرمایا خداوند متعال اسلام کی خدمت کرنے والے آپ تمام جوانوں کو سلامت رکھے ہمیشہ اسی طرح اس راہ پر باقی رہنے کی کوشش کریں جو چیز میں سمجھتا ہوں یا جس چیز کا مجھے احتمال ہے وہ یہ ہیکہ امریکہ ایران کے خلاف فوجی کاروائی نہیں کر سکتا امریکہ اس کوشش میں ہیکہ ایران کے مسلمانوں کی یکجہتی کو تفرقہ میں بدل کر اسلامی انقلاب کو کمزور بنائے وہ اس کوشش میں ہیکہ اسلامی جمہوریہ ایران کو ملک کے اندر سے ہی نقصان پہنچایا جاے ہمارے جوانوں کو اس انقلاب کی حفاظت کے لئے اسی طرح اسلام اور اسلامی انقلاب کی خدمت کرنی ہو گی اس انقلاب نے اسلام کو زندہ کیا ہے۔
اسلامی تحریک کے راہنما نے عالمی میڈیا کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرمایا کہ اس وقت عالمی میڈیا میں یہ باتیں گردش کر رہی ہیں کہ ممکن ہیکہ امریکہ ایران پر حملہ کرے یا ممکن ہے امریکہ ایران پر اقتصادی پابندیاں عائد کرے یہ ساری باتیں صرف دوسروں کے اذہان کو بدلنے کے لئے کی جارہی ہیں امریکہ میں اتنی جرات نہیں کہ وہ ایران کے پر حملہ کر سکے امریکہ اس طرح کی افواہوں سے چاہتا ہے کہ دنیا امریکہ میں ہونے والی نا انصافیوں کی طرف توجہ نہ کرے ۔
رہبر کبیر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ امریکا ہر ملک میں ذاتی مفادات کی خاطر داخل ہو رہا ہے امریکہ کسی بھی ملک کی حفاظت نہیں کر سکتا امریکی حکام نے ہمیشہ دہشتگردوں کی حمایت کی ہے اس وقت عرب ممالک میں امریکہ ان کے تیل کی خاطر روکا ہوا ہے خطے میں امریکہ کا رہنا ہر ملک کے لئے نقصان دہ ہے اسلامی ممالک کے مسلمانوں کو جلد سے جلد امریکا کو علاقے سے نکالنے کی کوشش کرنی ہو گی۔
واضح رہے کہ آج چالیس سال گزرنے کے بعد بھی اسلامی انقلاب اور امریکہ کی دشمنی برقرار ہے حالیہ دنوں میں امریکی دھشتگرد فوج نے اسلامی جمہوریہ ایران کی سپاہ قدس کے کمانڈر قاسم سلیمانی کو بغداد کے ہوائی اڈے کے باہر ڈرون حملے سے شہید کیا تھا جس کے جواب میں ایران نے عراق میں امریکی ایئربیس پر بیلسٹک میزائلوں سے حملہ کیا تھا، جس میں 80 امریکی فوجی مارے گئے اور 200 سے زائد زخمی ہوے ہیں جس کے بعد ایران اور امریکہ کے درمیان جنگ ہونے کا امکان تھا لیکن ایران کی طاقت کو دیکھتے ہوے امریکی صدر ٹرمپ نے مزید کسی فوجی کاروائی نہ کرنے کا اعلان کیا ہے امریکا جانتا ہیکہ ایران کے ساتھ جنگ کرنا کوئی آسان کام نہیں ہے اس وقت خطےمیں ایران ایک سپر طاقت بن چکا ہے۔