حاج آقا کے رونے کی آواز
سن 41 ھ ش سے پہلے تہران کے ایک عالم نے مجھ سے نقل کررہے تھے کہ میں ایک رات حاج آقا مصطفی کا مہمان تھا۔ کافی رات تک ان کے ساتھ بیٹھا رہا اور علمی بحث و گفتگو کر کے ابھی فورا ہی سویا تھا کہ ایک ہراساں گریہ و زاری کی آواز سے بیدار ہوگیا اور حاج اقا مصطفی کو بیدار کیا اور کہا کہ لگتا ہے کہ آپ کے پڑوس میں کوئی مرگیا ہے اور کوئی اس کے مرنے پر گریہ کررہے ہیں۔ آقا مصطفی نے کان لگانے کے بعد کہا: یہ میرے حاج اقا کے رونے کی آواز ہے۔ (امام کو حاج اقا کہتے تھے) کہ آپ خدا کی بارگاہ میں نماز شب اور گریہ و زاری میں مشغول ہیں۔
آیت اللہ بنی فضل، روزنامہ جمہوری اسلامی