آیت اللہ خوئی اور آیت اللہ سیستانی کی صہیونیت کے خلاف جد و جہد
خیبر صہیون تحقیقاتی ویب گاہ
علامہ سید عبد الحسین شرف الدین
علامہ شرف الدین اپنے دور کے مجتہد، محدث، ادیب اور تقریب مذاہب کے حامی شخص تھے۔ آپ نے اپنی زندگی کا ایک اہم حصہ مسلمانوں کے درمیان اتحاد اور یکجہتی پیدا کرنے میں صرف کر دیا۔ لبنان کو فرانسیسیوں کے قبضے سے آزادی دلانے کے لیے آپ نے بےحد کوشش کی اور یہاں تک کہ فرانسیسیوں کے خلاف فتویٰ بھی صادر کیا۔ اگر چہ آپ نے ۱۹۴۸ میں فلسطین پر قبضے کا دور نہیں دیکھا لیکن آپ ہمیشہ یہودیوں کی فلسطین منتقلی کے حوالے سے برطانوی پالیسیوں کی مخالفت کرتے تھے۔ علامہ شرف الدین یہودیوں کی اس سرزمین منتقلی کو فلسطین کے مستقبل کے لیے خطرناک سمجھتے تھے اور بارہا فلسطینیوں کو اس بارے میں آگاہ کرتے تھے۔ (۱)
آیت اللہ سید ابوالقاسم خوئی
آیت اللہ العظمیٰ خوئی عالم تشیع کے عظیم مرجع تقلید تھے جنہوں نے آیت اللہ حکیم(رہ) کے بعد عالم تشیع کی مرجعیت کا عہدہ سنبھالا۔ آپ ان علماء میں سے ایک تھے جنہوں نے اپنی پوری زندگی ظالم و جابر حکومتوں کے خلاف مجاہدت کی۔
مثال کے طور پر امام خمینی(رہ) اور اسلامی انقلاب کی حمایت میں کمیونیسٹ ریڈ ہاوس کے خلاف پیکار کے لیے آپ کے تاریخی فتوے کی طرف اشارہ کیا جا سکتا ہے یا حکومت وقت کے خلاف شیعیان عراق کے احتجاج کی حمایت کا نام لیا جا سکتا ہے۔
آپ نے متعدد بار غاصب صہیونی ریاست کے مظالم کے خلاف سخت بیانات جاری کئے اور فلسطین کے مظلوم عوام کا دفاع کیا۔ (۲) آیت اللہ خوئی نے ۱۹۷۸ میں ایک بیان جاری کر کے لبنان پر اسرائیلی جارحیت کی سخت مذمت کی۔ (۳) اس کے علاوہ آپ نے فلسطینی مزاحمتی محاذ کی مدد کے لیے ایک فتویٰ صادر کیا اور فلسطینی مجاہدین کے لیے شرعی رقومات کے استعمال کی اجازت دے دی۔(۴)
آیت اللہ سید علی سیستانی
عصر حاضر کے نامدار اور معروف مراجع تقلید میں آپ کا نام تقریبا سر فہرست ہے۔ آیت اللہ خوئی کے بعد عراق کے شیعیوں کی مرجعیت آپ کے دوش پر آ گئی۔ یہ عالم بزرگوار جو اہل علم کے درمیان، زہد، تقویٰ اور علمی شخصیت کے عناوین سے معروف ہیں اپنی پوری زندگی میں مسلمانوں اور شیعیوں کے مسائل کی نسبت ذمہ داری کا احساس کرتے آئے ہیں۔
عراق پر امریکی تسلط کے بعد، صہیونی یہودیوں نے فلسطین کی طرح اس ملک میں بھی زمینیں خریدنا شروع کر دیں۔ لیکن آیت اللہ سیستانی نے پوری ہوشیاری سے کام لیتے ہوئے بعض مقلدین کی جانب سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں اعلان کیا کہ زمینوں اور تجارتی مراکز کا یہودیوں کو فروخت کرنا ناجائز اور اس کام سے حاصل شدہ رقم حرام ہے۔ (۵)
مسئلہ فلسطین جملہ ان مسائل میں سے ایک ہے جنہیں آیت اللہ سیستانی نے ہمیشہ اہمیت کی نگاہ سے دیکھا۔ اسرائیلی کمپنیوں کی مصنوعات کی خرید و فروخت کے حوالے سے پوچھے گئے مقلدین کی جانب سے سوالات کے جواب میں آپ نے فرمایا کہ ’’ان افراد اور کمپنیوں کے ساتھ معاملہ کرنا جو اسرائیل سے وابستہ ہیں، جائز نہیں ہے‘‘۔ (۶) علاوہ از ایں، آیت اللہ سیستانی کے نمائندے جواد شہرستانی نے متعدد بار حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصر اللہ سے ملاقات کر کے علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا ہے۔(۷)
آپ نے اسلامی تحریک حماس کے بانی ’شیخ احمد یاسین‘ کو شہید کا نام دیا اور ان کی شہادت کے حوالے سے ایک بیان جاری کیا جو ’حامد خفاف‘ نے قرائت کیا تھا، آپ نے اس بیانیہ میں فرمایا:’’ ملت فلسطین کی غمناک حالت اس بات کا موجب بنی ہے کہ مسلمان کسی کھانے پینے کی چیز سے لذت محسوس نہ کریں یہاں تک کہ اپنے بہن بھائیوں کی طرف بڑھنے والے غاصب ظالموں کے ہاتھوں کو کاٹ ڈالیں‘‘۔
نیز آیت اللہ سیستانی نے ۲۰۰۷ میں عراق میں منعقدہ اسلامی وحدت کانفرنس کے نام جاری کردہ اپنے ایک بیان میں فرمایا: ’’شیعوں اور سنیوں کے درمیان کوئی بھی واقعی اختلاف نہیں ہے۔ دین اسلام محبت کا دین ہے۔ یہ مت کہیں کہ اہل سنت ہمارے بھائی ہیں بلکہ وہ ہماری روح و جان ہیں‘‘۔ (۸)
آپ نے امریکی نام نہاد امن منصوبے صدی کی ڈیل اور قدس کو صہیونی ریاست کا دار الحکومت قرار دیے جانے کے خلاف بھی ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اس امریکی اقدام کی شدید مذمت کی۔ آپ نے فرمایا: ’’امریکہ کا یہ اقدام اس حقیقت کو بدل نہیں سکتا کہ یہ مقدس مقام ایک مقبوضہ سرزمین ہے اور اسے اس کے اصلی مالکوں یعنی فلسطینیوں کو لوٹانا پڑے گا‘‘۔ (۹)
حواشی
۱۔ www. http://fa.wikishia.net/view/سید عبدالحسین شرف الدین.
۲ – سایت رهبران شیعه، تاریخ اسلام، افلاکیان خاک نشین، زندگی نامه آیت الله سید ابوالقاسم خوئی (ره)، https://shia-leaders.com.
۳- http://mobahesat.ir/7841#citenote-15.
۴- https://afghanistan.shafaqna.com/the-news/item/8117.
۵- پایگاه اطلاع رسانی پیام آفتاب، صفحه بین الملل، آرشیو مقاله، آیت الله سیستانی و قضیه فلسطین، کد مطلب: ۵۳۶۸۰، www.payam-aftab.com.
۶- https://www.mashreghnews.ir/news/342167.
۷- https://fa.alalamtv.net/news/1808795.
۸- https://www.avapress.com/fa/report/57633.
۹- http://parstoday.com/dari/news/middle_east-i58659.