امریکی نواز حکومت کو ہم قبول نہیں کریں گے:امام خمینی(رح)
ہماری اور ہماری قوم کی سب سے پہلی مانگ یہ ہیکہ شاہ حکومت چھوڑ دے لیکن ہمارا مسئلہ صرف شاہ نہیں ہے بلکہ ہم ہر اس حکومت کے مخالف ہیں جس میں ایرانی عوام کی راے شامل نہ ہو یا وہ بھی شاہ کی طرف ان سپر طاقتوں سے وابستہ ہو تو ہم شاہ کی طرح ایسی حکومتوں کے خلاف بھی تحریک چلائیں گے ہماری تحریک صرف شاہ کے خلاف نہیں ہے بلکہ ہر اس حکومت کے خلاف ہو گی جو ان طاقتوں کی غلامی کرے گی کی جن کو شاہ نے بٹھایا ہوا ہے اگر کوئی حکومت ایرانی عوام کی راے کو اہمیت نہیں دے گی ہم اس کی بھی مخالفت کریں گے ہمیں ایرانی قوم کی خدمت کرنا ہے میں ایران میں رہوں یا کہیں باہر مجھے یہ دیکھنا ہیکہ میں کہاں سے اپنی قوم کی بہتر خدمت کر سکتا ہوں۔
امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی(رح) نے 29 نومبر 1078 کو نوفل لوشاتو میں مجلۀ الاقتصاد العربی کے ساتھ اپنے ایک انترویو میں فرمایا کہ ہماری اور ہماری قوم کی سب سے پہلی مانگ یہ ہیکہ شاہ حکومت چھوڑ دے لیکن ہمارا مسئلہ صرف شاہ نہیں ہے بلکہ ہم ہر اس حکومت کے مخالف ہیں جس میں ایرانی عوام کی راے شامل نہ ہو یا وہ بھی شاہ کی طرف ان سپر طاقتوں سے وابستہ ہو تو ہم شاہ کی طرح ایسی حکومتوں کے خلاف بھی تحریک چلائیں گے ہماری تحریک صرف شاہ کے خلاف نہیں ہے بلکہ ہر اس حکومت کے خلاف ہو گی جو ان طاقتوں کی غلامی کرے گی کی جن کو شاہ نے بٹھایا ہوا ہے اگر کوئی حکومت ایرانی عوام کی راے کو اہمیت نہیں دے گی ہم اس کی بھی مخالفت کریں گے ہمیں ایرانی قوم کی خدمت کرنا ہے میں ایران میں رہوں یا کہیں باہر مجھے یہ دیکھنا ہیکہ میں کہاں سے اپنی قوم کی بہتر خدمت کر سکتا ہوں۔
اسلامی تحریک کے راہنما نے فرمایا کہ پچاس سال سے ایران میں شاہ قانون کی دھجیاں اُڑا رہا ہے آج شاہ قانون اساسی کی باتیں کر رہا ہے میں نے بارہا اپنی قوم سے کہا ہیکہ وہ شاہ کے ان جھوٹے وعدوں پر بھروسہ کر کے دھوکہ نہ کھائیں اگر شاہ کو قانون پر عمل کرنا ہوتا تو وہ پچھلے پچاس سال یہ کام کرتا پہلوی خاندان نے ابھی تک کس قانون پر عمل کیا ہے انہوں نے ہر قانون کو اپنے پاوں تلے روندا ہے۔
اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی(رح) نے فلسطین کے مسلمانوں کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرمایا کہ شاہ کے خلاف ایرانی عوام کی تحریک کی ایک وجہ اسرائیل کی حمایت بھی ہے شاہ ایران سے اسرئیل کا تیل پورا کر رہا ہے اور اس کے بدلے میں اسرائیل سے دوسری اجناس لا کر ایران کے بازار میں فروخت کر رہاے ہے جبکہ دوسری طرف عالمی سطح پر اسرائیل کی مذمت بھی کرتا ہے انہوں نے فرمایا کہ ایران کے مسلمان اسرائیل کو نہیں مانتے ہم ہمیشہ فلسطینی عوام کے حامی ہیں اور انشاء اللہ ہماری یہ حمایت اسی طرح جاری رہے گی۔