امریکہ دوسرے ممالک پر ظلم کرنا چھوڑ دے: امام خمینی(رح)
تم ہرگز یہ خیال نہ کرنا کہ ایک ملک قوانینِ عدالت کے مطابق چلایا جائے نہیں ایسا نہیں، مثلاً آپ امریکہ کا ملاحظہ کریں جس کا شمار بڑے ممالک میں سے ہوتا ہے اور اس میں جمہوریت پائی جاتی ہے اور اس نے حقوق بشر کے اعلانیہ پر دستخط کئے ہیں اور وہ حقوق بشر و عوام کی آزادی کے بارے میں داد و فریاد کرتا یے وہاں ایسا نہیں کہ مکمل آزادی ہو یا عدالت کا مکمل نفاذ ہو۔
امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق بانیِ انقلاب نے فرمایا: تم ہرگز یہ خیال نہ کرنا کہ ایک ملک قوانینِ عدالت کے مطابق چلایا جائے نہیں ایسا نہیں، مثلاً آپ امریکہ کا ملاحظہ کریں جس کا شمار بڑے ممالک میں سے ہوتا ہے اور اس میں جمہوریت پائی جاتی ہے اور اس نے حقوق بشر کے اعلانیہ پر دستخط کئے ہیں اور وہ حقوق بشر و عوام کی آزادی کے بارے میں داد و فریاد کرتا یے وہاں ایسا نہیں کہ مکمل آزادی ہو یا عدالت کا مکمل نفاذ ہو۔ البتہ وہاں کا صدر خود اپنے ملک میں زیادہ پاور استعمال نہیں کرتا لیکن ہمارے ممالک میں ڈیکٹیٹرشپ چلاتا ہے۔ ہمارے ممالک ان کے کنٹرول میں ہیں، ہمارے ممالک میں انہوں نے اپنے حکم چلا رکھا ہے اور ہمارے عہدیدار ان سے تائید لیتے ہیں، ہمارے ممالک میں کشت و کشتار کی وہ تائید کرتے ہیں ملک میں جو جنایتیں و خیانتیں ہوتی ہیں وہ ان کی خاطر ہوتی ہیں لیکن ایسا نہیں کہ موجودہ حکومتوں کا نظام چاہے جمہوری حکومت ہو یا سلطنتی ہو یا مشروط ہو، ایک عادلانہ نظام ہو جس میں قوم کی اصلاح پائی جاتی ہو، عوام الناس کی خاطر فرمانروائی کی جارہی ہو اس طرح کی حکومت ابھی ہمارے ملک میں نہیں اور ہم اس طرح کی حکومت کے خواہاں ہیں جسے اسلامی حکومت کہا جاتا ہے۔ ان شاء اللہ ان ممالک میں ہم اسلامی حکومت بنائیں گے یا حد اقل اپنے ملک میں۔ اس وقت معلوم ہوگا کہ حکومت کا طور طریقہ کیسا ہوتا ہے نیز اسلامی شرائط کا حاکم ہونا لازم ہے اس وقت معلوم ہوگا کہ حاکم کے شرائط کون سے ہیں؟ کہ اگر اس میں وہ شرائط نہ پائے جائیں تو وہ استعفی کے بغیر ہی خود حکومت سے معزول ہو جاتا ہے اور قوم بھی اسے برکنار کر دیتی ہے قوم کے مطالبات کچھ اور ہیں۔
امام خمینی (رہ) نے فرمایا: یہ جو حقوق بشر کا نعرہ لگا رہے ہیں یہی وہ افراد ہیں جو بشریت پر ظلم ڈھا رہے ہیں، جتنے بھی اسلحے انہوں نے ایجاد کئے یہ سبھی انسانیت کی نیست و نابودی کے لئے ہیں دنیا میں جتنی بھی جنگیں ہو رہی ہیں ان ہی کے اشاروں پر لڑی جا رہی ہیں، عوام یہ سمجھ نہیں پا رہی ہے کہ یہ لوگ ان کی خاطر کام کر رہے ہیں یا ان کے خلاف۔
امام (رہ) فرماتے ہیں: ہماری مانگ عادلانہ اور خادمانہ حکومت ہے ہم ایک ایسی حکومت چاہتے ہیں جو عادلانہ اور قابل اعتماد ہو، سماج کی خدمت کرے، اگر ایران میں اس طرح کی حکومت تشکیل پائے اور چوری، ڈھکیتی، خیانتیں وغیرہ کا خاتمہ ہوجائے تو یہی پٹرول ہمارے ملک اور ہماری حکومت کے لئے کافی ہے۔ ایران میں بہت سے معدنیات پائے جاتے ہیں لیکن انہیں ہڑپ کیا جا رہا ہے، وہ اغیاروں کے لئے ہیں۔ بہر حال اب ایران ایک انقلابی حکومت ہے اور سبھی یہ فریاد بلند کر رہے ہیں کہ مرگ بر شاہ اور مرگ بر اس طرح کی سلطنت پر۔ سلطنت کی نابودی کے لئے اس قومی تحریک کو کبھی مٹایا نہیں کیا جا سکتا۔