خود پسندی اور خود پرستی
امام خمینی (رح) اپنی تقریر اور تحریر میں خود پسندی اور خود پرستی کو انسان کی انفرادی اور اجتماعی زندگی میں بہت ساری مشکلات اور مسائل کا سرچشمہ جانتے تھے۔ جس انسان کے اپنے سرکش نفس سے مقابلہ نہیں کیا اور اپنے اندر سے خودپسندی اور خود پرستی کو نہیں نکالا وہ اس مضبوط اور قوی شیطان کے جال میں گرفتار ہونے کے خطرہ سے دوچار ہوگا۔ جس نے اپنی نفس کا تزکیہ کیا ہو اور خود کو نفسانی خواہشات کا اسیر نہ کیا ہو اور خداوند عالم کی خوشنودی اور رضایت کے سوا کسی اور چیز کا خواہاں نہ ہو وہ کبھی کسی سے کوئی اختلافات نہیں کرے گا اور ہمیشہ اتحاد اور یکجہتی کی دعوت دینے والا ہوگا۔ لیکن جس نے اس بڑے شیطان کے جال سے خود کو آزاد نہیں کیا ہے وہ کبھی اصلاح امور اور کبھی خداوند سبحان کے بہانہ اختلاف کرے گا اور غیر ارادی طور پر شیطان کے جال میں پھنس جائے گا۔
حضرت امام خمینی (رح) مدرسہ فیضیہ میں درس اخلاق دیتے تھے یا نجف اشرف میں طلاب کو نصیحت کرتے تھے اور ہمیشہ اس بڑے شیطان کے جال میں پھنسنے سے روکنے کی بات کرتے اور متوجہ کراتے تھے اور اسے مسلم معاشرہ کی جان کے لئے بہت بڑی بلا جانتے تھے۔ انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد بہت سارے افراد مدیریت کے منصب پر فائز ہوئے۔ اس عظیم خطرہ کو زیادہ سے زیادہ محسوس کیا۔ اس لئے جب موقع ملا اس کے بارے میں نصیحت کی، لیکن افسوس کہ آپ کی ان نصیحتوں اور یاد دہانیوں کی طرف بہت کم توجہ دی گئی۔ ہم جو کچھ دیکھ رہے ہیں وہ امام کی خیر خواہانہ آواز کی جانب توجہ نہ کرنے کا نتیجہ ہے۔ اس لئے دوسرے مقام پرفرماتے ہیں:
دوسری بات جو انسان کو بار بار ڈراتی ہے اور خدا نخواستہ کہیں اس انقلاب کو اس بات سے نقصان نہ پہونچ جائے۔ آپ جان لیں کہ اگر خدا نخواستہ ایسا ہوگیا اور وہ یہ ہے کہ مختلف شہروں اور مقامات پر حضرات کے درمیان اختلاف ہو..... اختلاف حب النفس کی وجہ سے ہوتا ہے۔ اس کی جڑ شیطانی ہے اور وہ انسان کا اپنے نفس کی پیروی کرنا ہے۔ انسان اپنے نفس امارہ سے دھوکہ کھاتا اور شیطان سے دھوکہ کھاتا ہے۔ (صحیفہ امام، ج 18، ص 16)
اس بلند و بالا کلام میں حضرت امام خمینی (رح) نے پیشینگوئی بھی کی ہے اور ہوشیار بھی کرایا ہے۔ انقلاب کو اندر سے صدمہ پہونچنا لوگوں کے باہمی اختلاف کی وجہ سے ہے خواہ اقتدار کے لئے ہو یا کسی اور بات کے لئے۔ حب نفس اور شیطان کی چالوں سے ہوشیار رہو۔ انقلاب اور ملک کے ساتھ وہ ایسا نہ ہو ورنہ بجلی کی کڑک کی طرح آکر ساری چیزوں کو خاکستر کردے گی۔