رہبرانقلاب اسلامی کے دفتر کے خلاف امریکی پابندی پر پاکستان اور ہندوستان میں ردعمل
رہبرانقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کے دفتر پر امریکی پابندیوں کے خلاف پاکستان اور ہندوستان میں سخت ردعمل سامنے آیا ہے۔
رہبرمعظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کے دفتر پرامریکی پابندیوں کے خلاف مجلس وحدت مسلمین کے سیکریٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نےسخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس معرکہ حق و باطل کے اس مرحلے کی اہمیت سے بخوبی آگاہ ہیں اور اپنے رہبر کے ایک اشارے کے منتظر ہیں، ہم دنیا میں جہاں بھی ہیں تمہارے اور تمہارے اتحادیوں کے لئے اس سرزمین کو جہنم بنا دیں گے اور تاریخ کے تمام مظلوموں کا انتقام قابیل اور ابوجہل کی نسل سے لے کر رہیں گے۔
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ رہبر انقلاب حضرت آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای کے دفتر کے خلاف سب سے بڑے شیطان کی طرف سے مضحکہ خیز پابندیوں سے، سب سے بڑے شیطان امریکہ اور اس کے احمق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بے بسی، مایوسی اور عجز عیاں ہوگیا ہے، اب یہ بات دنیا کو سمجھ لینی چاہیئے کہ امریکہ، عالمی صیہونیزم اور ان کے اتحادیوں کی آنکھ میں کانٹے کی طرح سب سے زیادہ جو چبھتا ہے، وہ رہبر معظم ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ رہبر معظم انقلاب اسلامی کے دفتر پر بے معنی پابندیاں لگا کر در اصل ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی توہین کی ہے، رہبر انقلاب کے فرزند ہر جگہ پیش آنے والے معرکہ حق و باطل میں میدان میں حاضر ہیں اور ڈونلڈ ٹرمپ اور اس کے اتحادیوں کو عبرت ناک شکست دے رہے ہیں اور دیتے رہیں گے۔
ادھر ہندوستان کے زیرانتظام جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے صدر آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے انقلاب اسلامی ایران اور وہاں قائم نظام ولایت فقیہ کی بیخ کنی کے لئے امریکہ اور اس کے حلیف ممالک کی طرف سے 40 سالہ سازشوں اور دشمنانہ پالیسیوں کی ہر محاذ پر ناکامی سے تعبیر کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران پر جارحیت کے رسوا کن ارادوں کے نتائج ایرانی غیور قوم و قیادت کے جذبہ ایمانی اور عزم و استقامت کی معراج ہے۔
آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی اس عزیمت اور استقامت کا سرچشمہ نظام ولایت فقیہ ہے اور اسی نظام کے سائے میں ایرانی قوم نہ صرف تعمیر و ترقی کے سنگ میل عبور کر رہی ہے بلکہ عسکری محاذ پر بھی ایران اس قدر مضبوط اور ناقابل تسخیر بن چکا ہے کہ کوئی بھی دنیاوی طاقت ایران پر جارحیت سے پہلے ہزار بار اس کے انجام پر غور و فکر کرنے پر مجبور ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ زور بازو کے بل پر امریکہ آج تک ایران کو جھکنے اور بکنے پر مجبور نہ کرسکا اور آخری حربے کے طور پر ایران سے دوستی کا مکارانہ ہاتھ بڑھانے کی کوشش بھی کی لیکن ایران امریکہ کے جھانسے میں نہ آیا۔
آغا سید حسن نے کہا کہ امریکی صدر نے بدحواسی کے عالم میں اب نظام ولایت فقیہ کے خلاف ایک مضحکہ خیز مہم شروع کی امام خامنہ ای اور دفتر رہبری کے متعلقین و اثاثوں پر قدغن کا امریکی حکم نامہ اسی مکروہ مہم جوئی کی ایک کڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف رہبر معظم کی بے داغ شخصیت کی کردار کشی کے ساتھ ساتھ ان عناصر کو بھی متحرک کیا جا رہا ہے، جو شیعیت کے لباس میں برطانیہ اور امریکہ کے ایجنڈے کو آگے بڑھا رہے ہیں۔
آغا سید حسن نے کہا کہ ایران قوم قیادت نے ثابت کر دکھایا کہ قرآن و سنت کو دستور عمل بنا کر مسلمان نہ صرف دشمنوں کے شرانگیزیوں سے محفوظ رہ سکتے ہیں بلکہ اپنے قوی ترین دشمن کو بھی دوستی کی بھیک مانگنے پر مجبور کرسکتے ہے۔
سحر اردو نیوز