بنابر اختلاف روایات یہ شب، شب قدر کی راتوں میں سے ایک رات ہے کہ پورے سال میں فضیلت و کرامت میں اس رات کے برابر کوئی نہیں ہے۔ اس کی عظمت و کرامت کے بارے میں بے شمار روایات ہیں۔ اس رات کے اعمال بجا لانا ہزار ماہ عمل کرنے سے بہتر ہے اور اس شب میں سال بھر کے امور کا فیصلہ ہوتا ہے اور مقدرات طے ہوتے ہیں۔ اس رات کو ملائکہ اور روح کے تمام ملائکہ میں اعظم ملائکہ کہلاتے ہیں، اس رات خدا کے اذن سے زمین پر آتے ہیں اور حضرت ولی عصر حجت بن الحسن العسکری (عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف) کی خدمت میں مشرف ہوتے ہیں اور جو کچھ سب کے لئے مقدر ہوچکا ہوتا ہے وہ امام زمانہ (عج) کی خدمت میں پیش کرتے ہیں۔
اس رات کے پوشیدہ ہونے (یعنی یہ نہیں معلوم کہ کونسی رات شب قدر ہے) کی بہت ساری حکمتیں اور اس رات رات عبادت کرنے کے بے شمار فوائد ہیں۔ اعمال کی پہلی قسم میں چند چیز ہے:
- غسل، اور اس میں بھی بہتر یہ ہے که غروب آفتاب کے وقت کرے تا کہ نماز مغرب غسل کے ساتھ بجا لائے
- دو رکعت نماز ہے کہ ہر رکعت میں حمد پڑھنے کے بعد 7/ بار سورہ "قل ھو اللہ احد " پڑھے اور نماز سے فارغ ہونے کے بعد 70/ بار "استغفروالله" پڑھے
- قرآن مجید کھول کر اپنے سامنے رکھے اور کہے: "انی اسئلک بکتابک المنزل ... " آخر تک (مفاتیح الجنان ) پڑھے اس کے بعد جو حاجت ہو وہ خدا سے طلب کرے
- قرآن کو کھول کر سر پر رکھے اور کہے: "اللھم بحق ھذا القرآن ..." آخر تک (مفاتیح الجنان)
- امام حسین کی زیارت پڑھے
- پوری رات دعا اور عبادت میں جاگ کر گزارے اور دعا و اعمال کی کتابوں میں اس رات سے مخصوص اعمال و عبادات بجا لائے
علامہ مجلسی (رح) فرماتے ہیں کہ ان راتوں میں بہترین دعائیں، اعمال اور عبادات میں سب سے بہتر یہ ہے کہ اپنے لئے بخشش و مغفرت کی دعا کرے، اپنے اور اپنے والدین، عزیز و اقارب اور رشتہ داروں کے لئے دنیا و آخرت کی خیر و بھلائی کی دعا کرے۔ اسی طرح زندہ اور مردہ برادران مومن کے حق میں دعا کرے اور جتنا ممکن ہو صلوات اور ذکر الہی پڑھے۔
خداوند عالم سے دعا ہے کہ تمام مومنین و مومنات کی دینی اور دنیاوی حاجتوں کو پورا کرے اور سب کی مغفرت فرمائے۔ آمین۔