امام خمینی

رمضان المبارک میں ہماری سب سے اہم ذمہ دای کیا ہے؟:امام خمینی(رح)

ہماری مہمان نوازی اور خدا کی مہمان نوازی میں بہت فرق ہے خداوند متعال کی دعوت روزے کے ساتھ ہے لیکن ہماری دعوت میں ہر طرح کا کھانا موجود رہتا ہے ضیافت الہی میں انسان کو اپنے نفس کو قابو میں رکھنا پڑتا ہے اور ہر اس چیز سے پرہیز کرنا چاہیے جو شہوت انسانی کا سبب بنتی ہے ہمیں ماہ مبارک کے آداب و قوانین پر عمل کرنا چاہیے یعنی اس کے روحانی آداب پر عمل کریں اس ضیافت الہی کی اہمیت کو سمجھیں یہ ضیافت ہمارے لئے بہت اہم ہے ہمیں اس کی قدر کرنا چاہیے۔

رمضان المبارک میں ہماری سب سے اہم ذمہ دای کیا ہے؟:امام خمینی(رح)

ہماری مہمان نوازی اور خدا کی مہمان نوازی میں بہت فرق ہے خداوند متعال کی دعوت روزے کے ساتھ ہے لیکن ہماری دعوت میں ہر طرح کا کھانا موجود رہتا ہے ضیافت الہی میں انسان کو اپنے نفس کو قابو میں رکھنا پڑتا ہے اور ہر اس چیز سے پرہیز کرنا چاہیے جو شہوت انسانی کا سبب  بنتی ہے ہمیں ماہ مبارک کے آداب و قوانین پر عمل کرنا چاہیے یعنی اس کے روحانی آداب پر عمل کریں اس ضیافت الہی کی اہمیت کو سمجھیں یہ ضیافت ہمارے لئے بہت اہم ہے ہمیں اس کی قدر کرنا چاہیے۔

جماران خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق رمضان المبارک کے نزدیک ایرانی پارلیمنٹ کے کچھ ممبران نے 30 مئی 1984 کو جماران امام بارگاہ  میں امام خمینی(رح) سے ملاقات کی اس ملاقات میں امام خمینی(رح) نے ضیافت الہی اور عام انسانوں کی مہمان نوازی کے درمیان فرق کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرمایا کہ ضیافت الہی کی اہمیت کو سمجھیں یہ ضیافت ہمارے لئے بہت اہم ہے اور ہمیں اس کی قدر کرنا چاہیے۔

اسلامی تحریک راہنما حضرت امام خمینی(رح) نے پارلیمنٹ کے ممبران سے اپنے خطاب میں فرمایا ہماری مہمان نوازی اور خدا کی مہمان نوازی میں بہت فرق ہے خداوند متعال کی دعوت روزے کے ساتھ ہے لیکن ہماری دعوت میں ہر طرح کا کھانا موجود رہتا ہے ضیافت الہی میں انسان کو اپنے نفس کو قابو میں رکھنا پڑتا ہے اور ہر اس چیز سے پرہیز کرنا چاہیے جو شہوت انسانی کا سبب  بنتی ہے ہمیں ماہ مبارک کے آداب و قوانین پر عمل کرنا چاہیے یعنی اس کے روحانی آداب پر عمل کریں اس ضیافت الہی کی اہمیت کو سمجھیں یہ ضیافت ہمارے لئے بہت اہم ہے ہمیں اس کی قدر کرنا چاہیے۔

رہبر کبیر انقلاب انقلاب اسلامی نے ماہ مبارک میں دعا کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرمایا کہ اس با برکت  مہینے میں صرف دعا دہرائی نہ جاے بلکہ دعا کو اس کے معنی اور مطالب کے ساتھ سمجھ کر پڑھاجاے انہوں نے فرمایا کہ دعا کی اس طرح تلاوت کی جاے تانکہ اس تلاوت سے انسان کا نفس مطئن ہو جاے ہماری دعا اور ذکر ایسا ہونا چاہیے کہ اس سے ہمارے دلوں کو اطمینان حاصل ہو جیسا کہ اللہ تعالی سورہ رعد میں ارشاد فرماتا ہے:  بِذِکْر اللَّهِ تَطْمَئِنَّ القُلُوبْ. اللہ کی یاد اور اس کا ذکر دلوں میں اطمینان پیدا کرتا ہے۔

امام خمینی(رح) نے اپنے بیان کو جاری رکھتے ہوے فرمایا کہ اس مہینے کی سب سے اہم بات یہ ہیکہ انسان اپنی اصلاح کرے ہمیں اصلاح کی ضرورت ہے نہ صرف  ہم اصلاح کے محتاج ہیں بلکہ انبیاء علیھم السلام بھی اس کے محتاج تھے لیکن انہوں نے اپنی ضرورت کو سمجھا اور اس کے مطابق عمل کیا لیکن ہماری آنکھوں پر پردہ پڑا ہوا ہے ہم اس پردے کی وجہ سے نہ ہی  اپنی ضروریات کو سمجھ سکے اور نہ ہی اُن کے مطابق عمل کر سکے مجھے امید ہیکہ یہ مہینہ ہم سب کے لئے مبارک ہو آخر میں  پروردگار سے دعا گو ہوں کہ وہ ہم سب کو اس مہینے میں اپنی اصلاح  اور اس کی مرضی کی مطابق عمل  کرنے کی توفیق دے۔ 

ای میل کریں