امام خمینی (رح) کا اپنی بہو کے نام خط
امام خمینی(رح) نے اپنی بہو کی خواہش پر انھیں ایک خط لکھا جس میں آپ نے اخلاقی اور عرفانی نکات کی طرف توجہ دلائی یہ خط شعبان المعظم میں لکھا گیا تھا جس میں شعبان المعظم کے ختم ہونے اور ماہ مبارک کے لئے تیار نہ ہونے کی طرف اشارہ کیا گیا ہے اس خط میں اس امام (رہ) رحمت پروردگار کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرمایا ہمیں کسی بھی حال میں اپنے پروردگار کی رحمت سے مایوس نہیں ہونا چاہیے۔
جماران خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امام خمینی (رح) اپنی بہو اور سید احمد خمینی کی شریک حیات فاطمہ طبا طبائی کے نام اپنے ایک خط میں لکھتے ہیں:
فاطی میری بیٹی، آپ چاہتی ہو کہ میں آپ کے لئے کچھ لکھوں، میں کیا لکھوں میں خود نفس امارہ میں مبتلا ہوں اور میں خود اس بت کو توڑنے میں کامیاب نہیں ہوا ہوں ابھی ہم شھراللہ اور اللہ تعالی کی ضیافت کے نزدیک ہیں لیکن میں ابھی اپنے آپ کو اس ضیافت کے قابل نہیں مانتا ہوں۔
امام خمینی(رح) اپنے اس خط میں شعبان المعظم کی طرف اشارہ کرتے ہوے لکھتے ہیں شعبان المعظم اماموں کا مہینہ ہے اور یہ عظیم مہینہ ختم ہونے والا ہے اور ہم نے ابھی تک خود کو اللہ کے مہینے کے لئے تیار نہیں کیا ہے میں نے صرف دعاوں کو دہرایا ہے لیکن ان سے کچھ سیکھ نہیں سکھا اس مہینے کہ آخر میں یہی کہوں گا اللَّهُمَّ انْ لَمْ تَکُنْ غَفَرْتَ لَنا فیِما مَضى مِنْ شَعبانَ فَاغْفِرْ لَنا فِیما بَقِىَ مِنهُ۔
اسلامی انقلاب کے راہنما اپنے اس خط میں پروردگارکی رحمت کی طرف اشارہ کرتے ہوے لکھتے ہیں کہ میں اپنے پروردگار کی رحمت سے مایوس نہیں ہوں اللہ نہ کرے وہ دن آے جب ہم اپنے گناہوں کی وجہ سے اللہ کی رحمت سے مایوس ہوں۔
بانی انقلاب اسلامی اپنے بہو کے نام اس خط میں لکھتے ہیں میری بیٹی یہ مختصر زندگی گزر جاے گی چاہیے اس عیش و آرام ہوں یا مشکلات ہوں چاہیے اس میں غفلت کریں یا اس کی طرف توجہ کریں میرے بیٹی اللہ نے ہدایت کے نور کو اپنی ہر مخلوق اور خاص کر انسان میں قرار دیا ہوا ہے۔
ہم اگر نہ بھی چاہیں تو یہ فطرت ہمیں اس کی طرف متوجہ کرتی ہے اور یہ ساری مخلوقات اپنی استطاعت کے مطابق اپنے پوردگار کے علاوہ کسی چیز کی طرف متوجہ نہیں ہے ہر دین کا ماننے والا انسان بھی اپنے پروردگار کے علاوہ کسی بارے میں نہیں سوچتا ایک ملحد بھی مطلقہ قدرت کی طرف متوجہ ہے میں آپ کو اللہ تعالی کے سپر د کرتے ہوے اپنی بات کو یہیں خرم کرتا ہوں۔
واضح رہے کہ امام خمینی(رح) ایک سیاسی شخصیت ہونے کے ساتھ ساتھ مجتھد اور عارف بھی تھے جو ماہ مبارک میں عبادت پروردگار کے لئے اپنے تمام کاموں کو ترک دیتے تھے آپ ہمیشہ دعاوں کو بری خاص توجہ سے پڑھتے اور گریہ کرتے تھے اسلامی انقلاب آپ کی دعاوں اور ایمان کی نتیجہ ہے یہ آپ کا ایمان اور توکل ہی تھا جس نے اتنی بڑی مسلمانوں کو اتنی بڑی کامیابی دلائی۔