امام خمینی (رح) کے بارے میں آپ کی بیٹی کا بیان
کیا امام خمینی (رح) کہتے تھے کہ عورتوں سے کسی کام کی امید نہیں رکھنی چاہیئے؟
امام خمینی (رح) کی بیٹی نقل کرتی ہیں کہ امام ہمیشہ گھر کے کاموں میں مدد کرتے اور ہم سے بھی کہتے تھے: امداد جنت سے آئی ہے۔ ان کے بچے بیان کرتے ہیں کہ آپ ان کے ساتھ کھیلتے تھے یعنی درس و بحث تمام ہونے کے بعد کچھ گھنٹے بچوں کے ساتھ کھیل میں گذارتے تھے اور اس طرح سے بچوں کی تربیت میں اپنی اہلیہ کی مدد کرتے تھے۔
امام اپنے لڑکوں اور پوتوں اور نواسوں کو سمجھایا کرتے تھے کہ عورتوں سے کسی کام کی امید نہیں رکھنی چاہیئے؛ کیونکہ اگر عورتیں کام کردیں تو ان کی محبت اور ان کا لطف ہے، البتہ لڑکیوں کو بھی کام کرنے کی تاکید کرتے تھے۔
امام خمینی (رح) کی بہو فاطمہ طباطبائی نقل کرتی ہیں: امام خمینی کوئی کام میری ماں کو نہیں دیتے تھے، بلکہ خانم نقل کرتی ہیں کہ جب امام کی قمیص کا کوئی بٹن ٹوٹا جاتا تھا تو کہتے تھے کیا آپ سے ٹانکنے کے لئے دے سکتے ہیں۔ کبھی یہ نہیں کہتے کہ خود ٹانک دیجئے یا کبھی دوسرے دن بٹن نہیں لگایا گیا ہوتا تھا تو یہ ہرگز نہیں کہتے کہ کیوں نہیں لگایا بلکہ کہتے کوئی نہیں تھا کہ آکر لگا دیتا اور آپ نے آخر عمر تک اپنی اہلیہ سے ایک گلاس پانی تک نہیں مانگا۔
امام خمینی (رح) کی اہلیہ خانم خدیجہ ثقفی خود بیان کرتی ہیں کہ حضرت امام میرا بہت احترام کرتے تھے اور مجھے بہت اہمیت دیتے تھے، کبھی آپ نے مجھ سے بدزبانی اور بدکلامی نہیں کی اور آپ کی اہم خصوصیت یہ تھی کہ آپ نے حد درجہ ناراضگی کے عالم میں بھی کبھی بے ادبی اور میری توہیں نہیں کی بلکہ ہمیشہ بہترین مقام کی پیشکش کرتے اور دسترخوان پر جب تک میں نہیں آجاتی کبھی کھانا شروع نہیں کرتے تھے اور بچوں سے بھی کہتے کہ خانم کو آجانے دو پھر شروع کرنا۔
حضرت امام خمینی (رح) گھر کے کام کاج، جھاڑو دینے، برتن دھونے اور بچوں کے اسکارف و غیرہ دھونے کو بھی میری ذمہ داری نہیں جانتے تھے اور اگر ضرورت پڑنے پر کبھی ان کاموں کو کہہ لیتی تھی تو آپ ناراض ہوتے تھے اور اسے اچھا نہیں سمجھتے تھے۔
آپ کی بیٹی زہرا مصطفوی اپنے والد بزرگوار کے اپنی ماں کے ساتھ اچھے سلوک کے بارے میں کہتی ہیں: میری والدہ جب بھی سفر پر جانا چاہتی تھیں دن ہو یا رات، امام صحن کے دروازہ تک خداحافظی کہنے کے لئے آتے تھے۔ یا اگر گرمی کا موسم ہوتا تھا اور وہ سفر سے واپس آرہی ہوتی تھیں تو ٹھنڈی چیزوں کے فراہم کرنے کا حکم دیتے تھے اور اگر سردی کا موسم ہوتا تھا تو کہتے تھے خانم کے لئے کمرہ گرم رکھو۔ میری والدہ سے بہت ہی محبت اور لگاؤ رکھتے تھے اور اپنے بچوں کے سامنے اس محبت کو ظاہر کرنے کی پابندی بھی کرتے تھے۔
امام خمینی (رح) نے اپنی زندگی کو حیات طیبہ اور ایک بابرکت زندگی بنایا تھا اور ہمیشہ کوشش کرتے تھے کہ کسی کے حق میں کوئی کوتاہی نہ ہونے پائے اور میری سیرت میں ائمہ (ع) کی سیرت کی جھلک ہو۔