امریکہ سے مذاکرات نہیں کریں گے:ایرانی وزارت خارجہ
ایران امریکہ سے کسے قسم کے مذاکرات نہیں کریں گے سعودی عرب سے بھی صرف حج کے امور پر بات چیات ہو گی سعودی عرب سے ہم نے صرف حج کے امور پر گفتگو ہوگی اس کے علاوہ دونوں ملک کسی بھی سیاسی امور پر گفتگو نہین کریں گے اورہم نے نہ امریکہ کو اور نہ ہی آل سعود سے مذاکرات کی درخواست کی ہے۔
ایرانی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان سید عباس موسوی نے تہران میں ایک پریس کانفرنس میں غیر ملکی ذرائع ابلاغ کی اس بات کو کہ ایران نے امریکہ سے مذاکرات کی درخواست کی ہے اور بہت جلد ایران سعودی عرب کے درمیان مذاکرات شروع ہونے والے ہیں)مسترد کیا۔
سید عباس موسوی نے تہران میں منعقد ہونی والی کانفرنس میں اس بات کو واضح کیا کہ غیر ملکی ذرائع ابلاغ اس طرح افواہیں پھلا رہے ہیں انہوں نے کہا کہ ایران قسم امریکہ سے کسے قسم کے مذاکرات نہیں کریں گے سعودی عرب سے بھی صرف حج کے امور پر بات چیات ہو گی سعودی عرب سے ہم نے صرف حج کے امور پر گفتگو ہوگی اس کے علاوہ دونوں ملک کسی بھی سیاسی امور پر گفتگو نہین کریں گے اورہم نے نہ امریکہ کو اور نہ ہی آل سعود سے مذاکرات کی درخواست کی ہے۔
ایرنی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا خطے میں اسلامی جمہوری ایران کی خارجہ پالیسی سب کے عیاں ہے جو ہمارے ساتھ چلے گا ہم بھی اس کا ساتھ دیں گے انہوں نے کہا کہ ایران نے ہمیشہ خطے میں امن قائم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے اور اس وقت خطے کے تمام ممالک اس بات کو جانتے ہیں کہ علاقے میں امن قائم کر نے میں اسلامی جمہوریہ ایران کا کتنا اہم کردار تھا۔
سید عباس موسوی نے سعودی عرب کی طرف اشارہ کرتے ہوے کہا کہ سعودی عرب خطے کہ اہم ملکوں میں سے لیکن اگر آل سعود کی سیاہ تاریخ کو دیکھا جاے تو انہوں نے ہمیشہ علاقے میں غلط راستے کا انتخاب کر کے بد امنی قائم کی ہے انہوں نے کہا کہ آج خطے میں درپیش مشکلات کی اصلی وجہ سعودی عرب ہے۔
اسلامی جمہوری ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ہمیں امید شاہد ایک دن سعودی حکام صحیح راستے کا انتخاب کر کے خطے میں امن قائم کرنے کے لئے دوسروں ممالک کا ساتھ دیں اگر ایسا ہوا تو اسلامی جمہوری ایران بھی سعودی عرب سے مذاکرات کر سکتا ہے۔
واضح رہے کہ حالیہ دنوں نے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانی کی فوج سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے خلاف غیر قانونی اقدام کرتے ہوے انہیں دہشتگرد قرار دیا تھا جس کے بعد امریکہ نے ایران کے تیل پر اقتصادی پابندیوں میں ان ملکوں کو بھی شامل کر لیا تھا جن کو پہلے مستثنی کیا تھا امریکہ کے اس عمل کے بعد غیر ملکی ذرائع ابلاغ نے ایران کی طرف سے امریکہ کو مذاکرت کے لئے درخواست کی خبریں شائع کی تھیں جس کو ایرانی وزارت خارجہ نے آج اپنے ایک بیان میں مسترد کر دیا۔