پاسدار

ایران میں پاسدار کا دن کونسا دن ہے؟

امام خمینی (رح) نے اسلامی انقلاب کے سپاہ پاسداران کی عظمت اور اہمیت بیان کرتے ہوئے فرمایا: میں سپاہ سے راضی ہوں اور میری نظر تم سے کبھی نہیں ہٹے گی، میری توجہ کا تم لوگ ہمیشہ مرکز رہوگے

پاسدار لغت میں محافظ اور نگہبان کو کہتے ہیں۔ پاسدار ان لوگوں کو کہا جاتا ہے جو تاریخ کے نازک ترین لمحوں میں لوگوں کے درمیان سے اٹھتے ہیں اور ایک محکم قلعہ کی طرح مردانہ وار حق و حقیقت تک پہونچنے اور اس کی حفاظت کی راہ میں قدم بڑھاتے ہیں۔ حقیقت کو زندہ کرنے کے لئے قدم اٹھانے اور کمر ہمت کسنے کے جان کی بازی لگانی پڑتی ہے اور جان کی پرواہ نہ کرنے والا عزم اور حوصلہ درکار ہے۔  یہ کام صرف اور صرف امام حسین (ع) جیسے تاریخ کے مردوں سے ہوسکتا ہے۔ امام حسین (ع) کی آزادی کی آواز اور حقیقت طلبی کے شوق نے ایسا انقلاب برپا کیا کہ جب تک زمانہ ہے آپ کا نام نامی زندہ و جاوید اور حق طلب انسانوں کے لئے افتخار کا سبب رہے گا۔

ایران کے اسلامی انقلاب کی تاریخ میں بھی ہمت کے ہمالیہ محافظ اسلام و انقلاب کے نمونہ تلاش کئے جاسکتے ہیں کہ انہوں نے اپنے ملک کے حدود اور ناموس دین و شریعت کی حفاظت میں جان کی قربانی دی اور آخری سانس تک لڑتے رہے ہیں۔ پاسداروں کے اغراض و مقاصد کا امام حسین (ع) کی عملی سیرت سے میل کھانا باعث ہوا کہ آپ کی پیدائش کے دن کو "روز پاسدار" کا عنوان دیا جائے۔

پاسدار جہاں بھی ہوں ان کے اندر حفاظت اور نگہبانی کا جذبہ باقی رہے۔ حضرت امام خمینی (رح) کا سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی بنیاد رکھنے کا ایک مقصد یہ تھا کہ مسلح فوجی تیار ہو اور اس فوجی تشکیلات میں فکر، عقیدہ و ایمان؛ روحانی اور معنوی اسباب کی ہر جگہ اور ہر موڑ پر رعایت کی جائے۔ آیت اللہ خامنہ ای پاسداری کے جذبہ کی اس طرح تشریح کرتے ہیں: پاسداران انقلاب اسلامی کی بہترین شکل وہی ہے جو انہیں کربلا کے مومن اور مجاہد لوگوں کی کردار سے نزدیک کرے۔ اخلاق، دعا، دین، عبادت، برادری، تواضع و انکساری اور ولی خدا میں خود کو ضم کرنا سپاہ پاسداران کی نمایاں خصوصیت ہے۔

امام خمینی (رح) نے اسلامی انقلاب کے سپاہ پاسداران کی عظمت اور اہمیت بیان کرتے ہوئے فرمایا: میں سپاہ سے راضی ہوں اور میری نظر تم سے کبھی نہیں ہٹے گی، میری توجہ کا تم لوگ ہمیشہ مرکز رہوگے۔ اگر سپاہ نہ ہوتی تو ملک نہ ہوتا۔ میں سپاہ پاسداران کو عزیز اور مکرم جانتا ہوں۔ آپ نے فرمایا: آپ پاسدار حضرات صد راسلام کے جوانوں کی طرح ہیں۔ آپ لوگ صدر اسلام کے سپاہیوں کی طرح ہیں کہ آپ نے اسلام سے عشق و لگاؤ کی وجہ سے اپنی جان کی بازی لگادی اور اسلام کی خدمت کی اور کررہے ہیں۔ امید کرتا ہوں کہ خداوند عالم آپ لوگوں کو صدر اسلام کے سپاہیوں کا اجر و ثواب دے گا۔

صحیفہ امام، ج 6، ص 5

ای میل کریں