امریکہ کو ایران کے خلاف اقتصادی دہشت گردی کی ذمہ داری قبول کرلینا چاہیے

امریکہ کو ایران کے خلاف اقتصادی دہشت گردی کی ذمہ داری قبول کرلینا چاہیے

امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو نے ایرانی عوام کے خلاف عائد کردہ پابندیوں اور سیلاب زدگان کی عالمی امداد میں رکاوٹ بننے پر دنیا بھر میں ہونے والے اعتراضات کے بعد دعوی کیا ہے

ابنا۔ وزیرخارجہ محمد جواد ظریف نے اپنے ایک ٹو‏ئیٹ میں امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے حالیہ دعوؤں پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی ریڈ کراس کمیٹی کے سربراہ کے مطابق ایران کی انجمن ہلال احمر امریکی پابندیوں کی وجہ سے بیرون ملک سے کسی بھی قسم کی مالی امداد وصول نہیں کرسکتی۔ایران کے وزیر خارجہ نے ایک بار پھر یہ بات زور دے کر کہی کہ امریکہ کو یہ بات تسلیم کرلینا چاہیے کہ وہ ایران کے خلاف اقتصادی دہشت گردی کر رہا ہے۔

امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو نے ایرانی عوام کے خلاف عائد کردہ پابندیوں اور سیلاب زدگان کی عالمی امداد میں رکاوٹ بننے پر دنیا بھر میں ہونے والے اعتراضات کے بعد دعوی کیا ہے کہ واشنگٹن ایران کی انجمن ہلال احمر کو امدادی رقوم کی منتقلی کی غرض سے عالمی ریڈکراس سوسائٹی کے ساتھ تعاون کے لیے تیار ہے۔مائک پومپیو نے ایران کے خلاف امریکی حکام کے بے بنیاد اور من گھڑت دعووں کا اعادہ کرنے کے ساتھ ساتھ اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ امریکہ کی غیر انسانی اور خود سرانہ پابندیوں کی وجہ سے ایرانی سیلاب زدگان کی امداد کا عمل متاثر ہوا ہے۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے بھی اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکہ نے ایران کی انجمن ہلال احمر کے کھاتے منجمد کردیئے ہیں جس کے نتیجے میں دنیا کے دیگر ملکوں سے امدادی رقوم کی ایران منتقلی کا عمل معطل ہوگیا ہے۔بہرام قاسمی کا کہنا تھا کہ ہلال احمر کے کھاتے منجمد ہونے کی وجہ سے بیرون ملک مقیم ایرانی شہری بھی امدادی رقوم ایران نہیں بھیج پا رہے۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ایٹمی معاہدے سے علیحدگی کے ٹھیک ایک سال کے قریب امریکہ کی جانب سے ایران کی ہلال احمر کے کھاتوں کو منجمد کیا جانا، امریکی حکام کے عوام مخالف اقدامات کا منہ بولتا ثبوت ہے۔انہوں نے کہا کہ اس اقدام سے امریکی حکام کے مضحکہ خیز نعروں اور دعوؤں کی قلعی کھل گئی ہے کہ پابندیاں ایرانی عوام کے خلاف نہیں بلکہ ایرانی عوام کے مفاد میں لگائی گئی ہیں۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ عام طور پر ہنگامی صورتحال میں تمام کھاتے منجمد نہیں کیے جاتے تاکہ عالمی ریڈکراس جیسے اداروں کے ذریعے انسانی امداد کی فراہمی میں خلل واقع نہ ہو لیکن امریکہ نے غیر انسانی اور ظالمانہ پالیسیوں کے تحت سیلاب سے متاثر ہونے والے ایرانی شہریوں کے لیے امداد رسانی کے تمام راستے بند کردیئے ہیں۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ عالمی برادری اور بین الاقوامی اداروں کو اس معاملے کا سخت نوٹس لینا چاہیے۔ انہوں نے کہ کہا کہ سیلاب سے متاثرین کی امداد میں پیش آنے والی رکاوٹوں اور اس کے نتائج کی تمام تر ذمہ داری امریکہ پر عائد ہوتی ہے اور اسے اس بارے میں جواب دینا ہوگا۔قابل ذکر ہے کہ پچھلے پندرہ رو‎ز کے دوران ایران کے مختلف علاقوں میں ہونے والی ریکارڈ  بارشوں کے نتیجے میں جاری تباہ کن سیلاب کی وجہ سے کافی جانی اور مالی نقصان ہوا ہے۔سیلاب کے نتیجے میں متعدد علاقے زیر آب آگئے ہیں اور کھڑی فصلیں تباہ ہوگئی ہیں۔

ای میل کریں