ارنا - ایران میں اسلامی انقلاب ایسے وقت میں اپنی 40ویں سالگرہ میں داخل ہورہا ہے جب ایرانی خواتین نے مختلف قومی، علاقائی اور بین الاقوامی کھیلوں کے میدان میں اپنی بے پناہ فتوحات سے وطن عزیز کا نام روشن کردیا ہے۔
اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد ایرانی خواتین کی مسلسل کارکردگیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
ایرانی خواتین نے گزشتہ 30 سالوں کے دوران ایشیائی اور عالمی اولمپکس اور پیرا المپکس مقابلوں میں اپنی بہترین کارکردگی کے ساتھ نئی تاریخ رقم کردی ہیں۔
ٹینس اور ایٹھلکس اولمپکس مقابلوں میں پہلے کوٹے حاصل کرنا، پہلی معذور ایرانی خاتون کے ذریعہ اولمپکس اور پیرا اولمپکس کے تین کوٹے، کراٹے کا پہلا عالمی تمغہ، ووشو میں پہلا طلائی تمغہ اور ایشیا میں ایرانی خواتین کی قومی فٹ سال ٹیم کی فتح ایرانی خواتین کے کھیلوں کی کامیابیوں میں سے ایک ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایرانی خواتین اس ملک کے مختلف شعبوں میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں اور بعض ایرانی خواتین وزارت کھیل اور اس سے متعلقہ بعض اداروں کی سربراہ کے طور پر سرگرم عمل ہیں۔
ایرانی خواتین نے گزشتہ دس سالوں کے دوران مختلف ایشیائی، اولپمکس اور عالمی مقابلوں میں شرکت کرکے 3465 مختلف تمغے اپنے نام کرلئے۔
یاد رہے کہ 2010 میں گوانگژو ایشیائی مقابلوں میں 88 ایرانی خواتین نے شرکت کرتے ہوئے کبڈی، کراٹے، ووشو، کشتی رانی، شوٹنگ اور ٹائیکوانڈو مقابلوں میں 14 طلائی، چاندی اور کانسی کے تمغے جیت لئے۔
ایرانی خواتین "نجمہ خدمتی اور حمیدہ عباسعلی" نے 2014 کو اینچئون میں تیراندازی اور کراٹے کے مقابلوں میں دو سونے کے تمغے اپنے نام کرلئے۔
ایرانی خواتین کی کھیل کامیابیوں کو ختم نہیں ہوا بلکہ انہوں نے جکارتہ میں منعقدہ 2018 ایشین گیمز مقابلوں میں پہلی بار کے لئے کبڈی مقابلوں میں اپنی حریف بھارت کی ٹیم کو شکست دے کر ایک سونے کے تمغے کے ساتھ فتح حاصل کرلیں۔
خاتون ایرانی ووشو کھیلاڑی "زہرا کیانی" نے جکارتہ میں منعقدہ 2018 مقابلوں کے ٹالو میچ میں ایک چاندی کا تمغہ اپنے نام کرلیا۔
ایرانی خواتین نے 2010 کو لندن اور 2016 کو ریو میں اولمپکس مقابلوں کے 17 کوٹے حاصل کرلیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی نامور خاتون تائیکوانڈو کھیلاڑی 'کیمیا علیزادہ' نے 2017 بین الاقوامی تائیکوانڈو مقابلوں میں چاندی کا تمغہ جیت لیا جو کہ عالمی چیمپئن شپ کھیلوں کی تاریخ میں کسی بھی ایرانی خاتون کھیلاڑی کا پہلا تمغہ ہے۔
ایرانی نامور معذور خاتون کھیلاڑی "زہرا نعمتی" نے 2012 کو لندن میں پیرا اولمپک کے تیراندازی مقابلوں میں ایک سونے کے تمغہ کے ساتھ نیا ریکارڈ قائم کردیا اور وہ 2016 کی بہترین تیرانداز منتخب ہو گئیں۔
معذور ایرانی خواتین کھیلاڑیوں نے پہلی بار 2010 میں چین میں منعقدہ پیرا ایشیائی مقابلوں میں عالمی کامیابی حاصل کرلی۔
اس دوران ایران کی "راضیہ شیرمحمدی اور مرضیہ صدقی" نے تیراندازی اور ایٹھلیکس کے مقابلوں میں پہلی بار طلائی تمغے جیت لئے اور انہوں نے ثابت کردیا کہ معذور خواتین دوسرے کھیلاڑیوں کی طرح عالمی سطح پر کامیابی کے لئے بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے کھیل دستے نے جکارتہ کے 2018 پیرا ایشیائی مقابلوں میں 136 تمغوں کے ساتھ تیسری پوزیشن حاصل کرلی تھی۔
معذور خواتین ایرانی شوٹرز "سارہ جوانمردی اور رقیہ شجاعی" نے جکارتہ میں منعقد ہونے والے 2018 پیرا ایشیائی مقابلوں میں طلائی تمغے کے ساتھ بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ 6 ایرانی معذور خواتین نے پہلی بار کے لئے 2018 پیرا ایشیائی شطرنج مقابلوں میں شرکت کرتے ہوئے تین طلائی، پانچ چاندی اور چار کانسی کے تمغے حاصل کرلئے۔
خاتون ایرانی ریفریز "نادیا جعفری اور سمیرا جلیلوند" نے جکارتہ میں 2018 پیرا ایشیائی گول بال اور شطرنج مقابلوں میں فرائض سرانجام دے دی جنہوں نے ایک بار پھر معذور ایرانی خواتین کی کامیابی کی نشاندہی کی۔
73 معذور خواتین ایرانی کھیلاڑی نے ایٹھلیکس، تیراندازی، گول بال، بیٹھے والی بال، ویل چیئر باسکٹ بال، بوچیا اور شطرنج مقابلوں میں اپنی ایشیائی حریفوں کے ساتھ میچوں میں 42 مختلف تمغوں کے ساتھ 6 میچوں میں نیا ریکارڈ قائم کرلیا۔