ابنا کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل سید حسن نصراللہ نے المیادین ٹیلی ویژن چینل سے گفتگو کرتے ہوئے شام میں اسلامی مزاحمت و استقامت کی شاندار کامیابی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کو شام میں بہت بری طرح شکست ہوئی ہے۔
لبنان کی عوامی اور انقلابی تحریک حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ شام اس وقت آٹھ سالہ بحران کے بعد بہترین صورتحال میں ہے۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ سرحد پر اسرائیلی فوج کے اقدامات سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیلی فوج پر خوف و ہراس طاری ہے۔
حزب اللہ کے سربراہ نے لبنان کی سرحدوں پر اسرائیل کی فوجی نقل و حرکت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی طرف سے مسلط کردہ جنگ کی صورت میں ہم مناسب اور منہ توڑ جواب دیں گے اور لبنانی سرزمین کا دفاع کرنے کے لئے تمام لبنانی آمادہ اور تیار ہیں۔
انھوں نے کہا کہ حزب اللہ کے پاس ٹارگیٹ کرنے والے میزائل بڑی تعداد میں موجود ہیں جو مستقبل میں کسی بھی طرح کی جنگ میں استعمال کئے جائیں گے۔
انھوں نے کہا کہ ہم دشمن کے تمام منصوبوں کو ناکام بنانے کے لئے آمادہ ہیں۔ ہم غزہ، لبنان یا شام میں اسلامی مزاحمت کے خلاف اسرائیل کی ہر کارروائی کا بھر پور جواب دینے کے لئے بھی تیار ہیں۔
حزب اللہ کے سربراہ نے کہا کہ غزہ کے عوام نے اسرائیل کو تاریخی اور یادگار سبق سکھایا اور دشمن کو تاریخی سبق سکھانے کے لئے اسلامی مزاحمتی محاذ اس وقت پہلے سے کہیں زیادہ طاقتور ہے۔
حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل نے مسئلہ فلسطین پر امریکہ اور سعودی ولیعہد بن سلمان کی سینچری ڈیل کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین کا کوئی بھی گروہ اس ڈیل کی حمایت نہیں کرے گا اور امریکہ اور سعودی عرب کو اس ڈیل کے حوالے سے بھی ناکامی کا منہ دیکھنا پڑے گا۔
سید حسن نصر اللہ نے سعودی فوجی اتحاد کے مقابلے میں یمنی عوام کی استقامت و مزاحمت کی قدردانی کرتے ہوئے کہا کہ یقینی طور پر یمنی عوام کے ہاتھوں جارحین کو شکست ہو گی۔
علاقے کے بارے میں سید حسن نصراللہ کے جامع اور روشن خیال افکار اور دو ٹوک بیان سے اس حقیقت کی طرف توجہ مبذول ہو گئی ہے کہ علاقے میں اہم کردار کی مالک صرف تحریک مزاحمت ہے اور وہی تقدیر ساز کردار ادا کر سکتی ہے۔
اپنے بیان میں حزب اللہ کے سربراہ کی مثالی صداقت اس بات کا باعث بنی ہے کہ اسرائیلی شہری تک اس حقیقت کا اعتراف کرتے ہیں کہ علاقے کے بارے میں سید حسن نصراللہ کے بیان پر صیہونی حکام سے کہیں زیادہ اعتماد کیا جاتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ حزب اللہ لبنان کے سربراہ کے کسی بھی بیان سے خود صیہونی حکام پر بہت زیادہ خوف طاری ہو جاتا ہے۔
حزب اللہ لبنان کے بے باک اور نڈر سربراہ نے کہا کہ میری بیماری کی افواہیں اور پروپیگنڈہ سب جھوٹ پر مبنی ہے اور میں بخیر و عافیت، تندرست اور صحت مند ہوں۔