امام خمینی (رح)

اعراب وایران کی وحدت سے امریکہ کو خوف

ایرانی عوام عراقی عوام سے الگ نہیں ہیں ، اسی طرح دوسری مسلم اقوام سے بھی الگ نہیں ہیں

مسلمان عرب بھائیوں  اور ایران کے اتحاد سے جتنی زیادہ ان کو تشویش لاحق ہے کسی دوسرے کو نہیں  ہے۔ امریکہ علاقہ میں  اپنے مفادات کے پیش نظر تشویش میں  مبتلا ہے۔ مسلمانوں  خاص طورسے ہمارے عرب بھائیوں  کو معلوم ہونا چاہیے کہ یہ ایران واسرائیل کا مسئلہ نہیں  ہے، بلکہ مشرق ومغرب کے لٹیروں  کیلئے اصل مسئلہ ’’اسلام‘‘ ہے، چونکہ اسلام ہی دنیا کے تمام مسلمانوں  کو توحید کے پر افتخار پرچم تلے اکٹھا کر کے اسلامی ممالک اور دنیا کے کمزوروں  پر ظالموں  کے غلبہ کو ناکام بنا سکتا ہے اور باعث افتخار اور گرانقدر مکتب فکر کو دنیا کے سامنے پیش کرسکتا ہے۔ عالم عرب کو معلوم ہونا چاہیے کہ آج صدام اور اس کے سربراہوں  نے جو ان پر ظلم ڈھائے ہیں  وہ اتنے وحشت ناک ہیں  جن کا ازالہ صرف ان کا آپسی اتحاد ہی کرسکتا ہے۔

(صحیفہ امام،ج ۱۵، ص ۱۷۱)

ایرانی عوام عراقی عوام سے الگ نہیں  ہیں ، اسی طرح دوسری مسلم اقوام سے بھی الگ نہیں  ہیں ۔ حقیقت میں  یہ ایک ہی ملت ہیں  جس کی تعداد ایک ارب ہے۔ یہ ایک ہی ملت ہے جس کے بے شمار خزانے ہیں ۔ لیکن افسوس ہیں  کہ اسلامی حکومتوں  کے اکثر انحرافات کی وجہ سے یہ ایک ارب کی آبادی شیطان بزرگ کے قبضے اور دباؤ میں  ہے یہاں  تک کہ ان اسلامی ممالک کے یہ عظیم خزانے، ان بڑی طاقتوں  کے حلقوم میں  چلے جا رہے ہیں ۔

(صحیفہ امام، ج ۱۴، ص ۲۷۷)

ہم تمام ممالک بالخصوص ہمسایہ اور اطراف کے ممالک کی بھلائی اس میں  جانتے ہیں  کہ اپنی خیالی پلاؤ پکانے اور ماجراجوئی کی خواہش کی تسکین اور صدام کی حقیقت سے مطلع ہونے اور تلاش منفعت اور تسلط وغلبہ پانے کیلئے جن طاقتوں  نے انہیں  اپنے جال میں  پھانس کر گمراہی وبربادی کے کگار پر لگا دینا چاہا ہے اس کا شکار ہو کر خود کو تباہی، دنیوی ہلاکت اور آخرت کے دردناک عذاب میں  مبتلا نہ کریں  اور جو ممالک دنیا کے تمام مسلمانوں  سے ایسا بھائی چارہ قائم کرنا چاہتے ہیں  جس کا خدا نے حکم دیا ہے پھر اسے عملی جامہ پہناتے ہیں  تو ان کے ساتھ پر امن رویہ اختیار کریں ۔

(صحیفہ امام،ج ۱۶، ص ۱۵۸)

تعلق قائم کرنے میں  برادری کا لحاظ

میں  نے بارہا، متعدد مواقع پر علاقائی حکومتوں  اور دوسروں  کو نصیحت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ احکام خدا اور قرآن مجید پر عمل پیرا ہونے کیلئے اسلامی اخوت اور اچھے ہمسایہ بنے رہنے کی کوشش کریں  اور مطمئن رہیں  کہ اگر آپ نے برادری اور بھائی چارہ باقی رکھنے کیلئے ایک قدم آگے بڑھایا تو ہم آپ کے دست مبارک کو تھامنے اور بڑی طاقتوں  کو نکال باہر کرنے میں  کئی قدم آگے آئیں گے۔

(صحیفہ امام، ج ۱۷، ص ۳۲۳)

ای میل کریں