فرانس کے شہر نوفل لوشاتو میں امام خمینی(رح) پر ہونے والے قاتلانہ حملہ کو کس نے ناکام بنایا تھا؟
آدھی رات کو مجھے خبر ملی کہ امام خمینی(رح) کی جان کو خطرہ ہے میں نے فوری طور پر اپنے ساتھیوں کو اس بات سے آگاہ کیا اور اسی وقت رات کو جناب محتشمی کے ذریعے فرانس پولیس کو اس سازش کے بارے میں اطلاع دی۔
جماران خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر صادق طبا طبائی اپنی کتاب میں بیان کرتے ہیں کہ نوفل لو شاتو میں امام خمینی(رح) اور اُن کے عیال کی حفاظت کرنا بہت اہم مسئلہ تھا لہذا امام خمینی(رہ) کے سارے چاہنے والے اس عمل کو اپنی ذمہ داری سمجھتے ہوے ان کی حفاظت میں ہر ممکن کوشش کر رہے تھے اور فرانس کی حکومت کو بھی اس بات کا علم تھا کہ ملک کے اندر اور باہر امام(رہ) کے حامی موجود ہیں لہذا انہوں نے امام خمینی(رح) کی حفاظت کے لئے فرانس پولیس کے اعلی افسروں کی قیادت میں ایک ٹیم تشکیل دی ہم ان کے شکر گزار ہیں۔
فرانس پولیس کے اہلکار نوفل لوشاتو میں امام خمینی(رح) سے کسی قسم کی گفتگو نہیں کرتے تھے وہ اپنی گاڑیوں میں بیٹھتے اور امام (رہ) دوسری گاڑی میں سفر کرتے تھے ان کی اور امام (رہ) کی ملاقات صرف اس وقت ہوتی تھی جب امام(رہ) نماز جماعت کے لئے حاضر ہوتے تھے وہ سارے خاموش رہتے تھے لیکن ہم ان کے چہروں سے ان کے دلوں میں امام خمینی(رح) کے لئے چھپی ہوئی محبت کو محسوس کر سکتے تھے۔
نوفل لوشاتو میں داخلی امور کی ذمہ داری حاج مہدی عراقی کی تھی جو اپنے دوستوں کے ساتھ مل کر اس ذمہ داری کو انجام دے رہے تھے ان کے قدیمی دوستوں میں سے ایک مرحوم حاجی احراری تھے جن کے اخلاص اور دیانت داری پر مجھے رشک ہوتا تھا۔
واضح رہے کہ نوفل لوشاتو میں فرانس پولیس کے علاوہ مرحوم عراقی کے دوست حفاظتی مسائل کی وجہ سے ہر آنے جانے والے پر کڑی نظر رکھے ہوے تھے اور اجنبیوں کی جانچ پڑتال بھی کر رہے تھے ۔
ادہر فرانس پولیس نے نوفل لوشاتو میں امام خمینی (رح) کے قیام کے پہلے ہی ہفتہ میں امریکی جاسوسوں کے ایک اڈے کو کشف کیا جس کے بعد لبنان سے ڈاکٹر چمران نے امام خمینی (رح) کی سیکورٹی کے لئے ایک اسپیشل ٹیم فرانس کے شہر نوفل لوشاتو بھیجی حالاںکہ وہاں پر پہلے سے موجود سیکورٹی عملے کے بعد ایک نئی عملے کی ضرورت نہیں تھی۔
ڈاکٹر طبا طبائی اپنی کتاب میں اس واقع کی طرف اشارہ کرتے ہوے لکھتے ہین کہ جرمنی میں رات کے ڈھائی بجے مجھے اپنے دوستوں کے ذریعے خبر ملی کہ امام خمینی(رہ) کے پر قاتلانہ حملے کی سازش رچی جا رہی ہے میں نے اس خبر کو سنتے ہی نوفل لوشاتو میں ٹیلیفون کے ذریعے جناب محتشمی کو اس سازش کے بارے میں خبر دی انہوں نے بھی فوری طور پر انجینیر غرضی کے ذریعے وہاں پر موجود حفاظتی عملے کو اس سازش کے بارے میں مطلع کیا جس کے بعد جناب مہدی عراقی اور ان کے دوستوں اور پولیس نے مل کر اس سازش کو ناکام بنایا۔