امام خمینی (رح) جو قدم بھی اٹھاتے تھے، وہ خوشنودی خدا کے لئے اٹھاتے تھے اور یہی وجہ تھی کہ پھر خدا نے بھی کبھی آپ کو تنہا نہ چھوڑا اور وہ قادر مطلق بھی ہمیشہ آپ کے ساتھ رہا۔
امام خمینی (رح) جب مسجد سلمان فارسی میں تدریس کرتے تھی تو آپ کے دروس میں بہت زیادہ طالب علم شرکت کیا کرتے تھے، یہاں تک کہ ان کے بیٹھنے کی جگہ بھی نہیں ہوتی تھی ہم نے اس قدر آپ سے التماس کی کہ آقا یہاں جگہ تنگ ہے لہذا آپ کسی کھلی جگہ کا اہتمام کریں! تو آپ یہ فرماکر ٹال دیتے تھے: تم تھوڑا آگے آگے آجاؤ تو جگہ بن جائے گی۔
یعنی شاگروں کی کثرت بھی آپ کو متاثر نہ کرسکی اور اگر تدریس میں اخلاص نہ ہو تو جس قدر شاگردوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جائے استاد خوش ہوتا ہے اور مجبورا ایک کھلی جگہ کی خواہش کرتا ہے تا کہ اپنی علمی برتری اور قدرت کا دکھاوا کر سکے اور دوسرے علماء اور اساتید کو اپنے سے کم تر ظاہر کرے۔